کالعدم تنظیم سے حکومت وعلماء کمیٹی کے مذکرات؛ مظاہرین کے خلاف ایک اور بھی مقدمہ

Container

Container

راولپنڈی / کامونکی (اصل میڈیا ڈیسک) کالعدم ٹی ایل پی کی قیادت سے حکومت اور علمائے کرام کی کمیٹی کے مذاکرات کا سلسلہ گزشتہ رات بھی جاری رہا جب کہ اسلام آباد سے لاہور براستہ جی ٹی روڈ زمینی رابطہ مسلسل گیاریویں روز منقطع ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کالعدم ٹی ایل پی کے اسلام آباد مارچ کا قافلہ وزیر آباد میں پڑاؤ ڈالے ہوئے ہے، اسلام آباد سے لاہور براستہ جی ٹی روڈ زمینی رابطہ مسلسل گیاریویں روز منقطع ہے، مظاہرین کو روکنے کے لیے جی ٹی روڈ پانچ مختلف مقامات راولپنڈی، چناب ٹول پلازہ، گجرات ، دریائے جہلم پل اور کینٹ چوک سے سیل ہے، اس کے علاوہ جہلم، بکرالا، سوہاوہ، بھائی خان پل اور گوجرخان سے بھی جی ٹی روڈ بند ہے تاہم پشاور سے اسلام آباد اور اسلام آباد سے لاہور موٹرویز پر ٹریفک معمول کے مطابق ہے۔

کالعدم ٹی ایل پی کی ریلی کو روکنے کے لئے کئے گئے اقدامات کی وجہ سے راولپنڈی میں 9 روز سے غیر یقینی کی صورتحال برقرار ہے، راولپنڈی میٹرو بس ٹریک کا کنٹرول. تاحال رینجرز و پولیس نے سنبھال رکھا ہے، میٹرو بس سروس اور پبلک ٹرانسپورٹ بند ہے، مری روڈ مسلسل پانچویں روز بھی فلیش مین چوک سے لیکر فیض آباد انٹر چینج تک مکمل سیل ہے، اس کے علاوہ فلیش مین چوک سے مریڑھ چوک اور فیض آباد تک تمام ملحقہ سڑکیں بھی مکمل بند ہیں۔ راولپنڈی راستوں کی مسلسل بندش سے کاروباری سرگرمیاں بری طرح متاثر ہورہی ہیں جب کہ راستے سیل ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

کالعدم ٹی ایل پی کی ریلی کے شرکا اس وقت وزیر آباد میں موجود ہیں اور مارچ کے شرکا اپنے قائدین کی ہدایات کا انتظار کررہے ہیں۔ گزشتہ روز ہونے والی ہنگامہ آرائی پر رکن سندھ اسمبلی قاسم فخری اور کالعدم ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی سمیت 187 افراد اور 500 نامعلوم افراد کے خلاف تھانہ سٹی کامونکی میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ایس ایچ او عاصم شہزاد کی مدعیت میں درج مقدمے میں الزام لگایا گیا ہے کہ ملزمان نے پولیس ملزمان کو یرغمال بنایا اور سرکاری سامان بھی چھینا، نے راہگیر شہریوں سے بھی لوٹ مار کی،ملزمان نے اشتعال انگیز تقاریر کیں اور جی ٹی روڈ پر لگا جنگلہ بھی توڑ دیا۔

ساری صورت حال کے باوجود کالعدم ٹی ایل پی کی قیادت سے حکومت اور علمائے کرام کی کمیٹی کت مذاکرات کا سلسلہ کزشتہ رات بھی جاری رہا، کالعدم تحریک لبیک اور حکومت کی نئی مذاکراتی ٹیم نے گزشتہ روز دو مرتبہ بات چیت کی۔