بوسٹن دھماکے، جوہر سارنیف پر فردِ جرم عائد

Bostan Blast

Bostan Blast

بوسٹن (جیوڈیسک) بوسٹن دھماکوں کے مشتبہ ملزم جوہر سارنیف پر چار افراد کو ہلاک کرنے اور وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار استعمال کرنے پر فردِ جرم عائد کر دی گئی ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق انیس سالہ جوہر سارنیف کو بوسٹن کی میراتھن ریس میں دھماکہ کرنے کے جرم میں 30 الزامات کا سامنا ہے۔ خیال رہے کہ بوسٹن میراتھن کی ریس میں ہونے والے دھماکے میں متعدد افراد ہلاک اور 250 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

وفاقی پراسکیوٹرز کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والا چوتھا شخص ایک پولیس اہلکار تھا اور جوہر سارنیف اور اس کے بھائی نے اسے اس وقت گولی ماری جب وہ ان کا پیچھا کر رہا تھا۔ امریکی پراسکیوٹرز کا کہنا ہے کہ مشتبہ ملزم جوہر سارنیف پر عائد 17 الزامات کی وجہ سے انھیں عمر قید یا موت کی سزا مل سکتی ہے۔ جوہر سار نیف اس پولیس مقابلے میں زخمی ہو گئے تھے۔

وہ بوسٹن کے نزدیک ایک ہسپتال میں 19 اپریل سے پولیس کی تحویل میں ہیں۔ بوسٹن دھماکوں کے زندہ بچ جانے مشتبہ ملزم جوہر سارنیف کو امریکی پولیس نے میساچوسٹس میں ایک کشتی سے پکڑا تھا۔

جو ایک گھر کے پیچھے کھڑی تھی۔ امریکہ میں تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ بوسٹن میں ایک میراتھن دوڑ میں استعمال ہونے والے بم ممکنہ طور پر پریشر ککر میں نصب کیے گئے تھے۔ ان دونوں بھائیوں کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ چیچن ہیں اور وہ دس سال سے بوسٹن میں رہائش پذیر تھے۔