تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا ایک اور جھوٹ پکڑا گیا

 Imran Khan

Imran Khan

اسلام آباد (جیوڈیسک) عمران خان کا ایک اور جھوٹ پکڑا گیا۔ چینی حکام کی تصدیق کے باوجود کپتان یہی کہتے رہے کہ چینی صدر کا دورہ طے ہی نہیں ہوا۔ اپنی دکان چمکانے کے لیے کپتان نے پاک چین دوستی کو بھی آئٹم نمبر بنا کر بیچ دیا ،نرالی پاکستانی سیاست کے سکندر اور بے تکے دھرنوں کے قلندر ہمالیہ سے بلند، سمندر سے گہری اور شہد سے میٹھی پاک چینی دوستی کی بنیادیں ہلانے سے بھی باز نہیں آئے ہوس اقتدار کی سجی ان دکانوں پر آزادی و انقلاب کے سودے کے علاوہ پاک چین دوستی کو بھی ایک آئٹم سمجھ کر بیچا گیا۔

ان دعوؤں اور وعدوں کے بر عکس حقیقت یہ ہے کہ عمران خان اور طاہر القادری نے اپنے لانگ مارچ الگ الگ کرنے، ریڈ زون میں داخل نہ ہونے اور اہم سرکاری عمارتوں میں نہ گھسنے کے معاہدے توڑے۔ فرض کریں۔ اگر طاہر القادری کی اس بات پر یقین کر لیا جائے کہ چین کے صدر پاکستان آئیں، انقلابی بھی ان کا فقید المثال استقبال کریں گے تو کیا ڈی چوک سے اٹھنے والی بدبو کے بھپکے، گرین بیلٹس پر کچرے اور گندگی کے ڈھیر، شاہراہ دستور کے پودوں اور کیاریوں میں ٹنگے کپڑے، پارلیمنٹ اور وزیر اعظم ہاؤس کے سامنے پھیلی ایک خیمہ بستی، بینرز اور کنٹینرز ہی چین کے صدر کے استقبال کے لیے کافی ہوں گے یا انقلاب کے سپہ سالار کچھ مزید انتظامات بھی کریں گے؟