امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا عمل جاری

ECP

ECP

ملک بھر میں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا عمل جاری ہے ۔ الیکشن کی گہما گہما جاری ہے ۔ ہر امیدوار کی سرتوڑ کوشش ہے کہ وہ انتخابی میدان میں اتر ے ۔ لیکن اکھاڑے میں اترنے کے لئے اسے الیکشن کمیشن کی چھان بین کو جھیلنا ہوگا ۔

الیکشن کمیشن نے امیدواروں کو حمتی شکل دینے کے لیے اسکروٹنی کا عمل شروع کررکھا ہے۔ جانچ پڑتال کے اس عمل میں الیکشن کمیشن امیدواروں کی جانب سے جمع کرائے گئے کوائف پر مبنی فارمز کا جائزہ لے رہا ہے ۔ فارم کے پہلے حصے پر امیدوار کی جانب سے تجویز کنندہ اور تائید کنندہ نے تمام کوائف کے ساتھ دستخط کررکھے ہیں۔ دونوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ اسی حلقے کے ووٹر ہوں جہاں سے امیدوار الیکشن لڑ رہا ہے۔

الیکشن کمیشن اسکروٹنی میں نامزد امیدوار کی جانب سے جمع کرائے گئے اقرار نامیاور بیان حلفی کا جائزہ بھی لیرہا ہے۔ جس میں امیدوار نے اپنے بارے میں کچھ یقین دہانیاں اور معلومات فراہم کی ہیں۔ امیدوار نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ آئین پاکستان کے تحت اسمبلی کی رکنیت کی اہلیت پر پورا اترتا ہے۔ امیدوار نے یہ بھی بتایا کہ وہ کسی جماعت سے تعلق رکھتا ہے یا نہیں ۔ امیدوار نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ ختم نبوت پر یقین رکھتا ہے اور اسکا تعلق کسی قادیانی یا لاہوری گروپ سے نہیں ہے۔

ہر امیدوار نے حلف نامے میں یہ یقین بھی دلایا ہے کہ وہ بانی پاکستان کے کئے ہوئے اعلانات کا وفادار ہے ۔ پاکستان کی سالمیت اور خودمختاری کا دفاع کرے گا اور اسلامی نظریہ کو برقرار رکھنے کے لئے کوشاں رہے گا ۔ امیدوار نے حلف نامے بھی یہ یقین دہانی بھی کرائی ہے کہ اس پر یا اسکا جیون ساتھی کسی بینک ، مالیاتی ادارے ، یا آپریٹو سوسائٹی کے بیس لاکھ روپے ایک سال سے زائد عرصے سے واجب الاادا نہیں ہے۔

امیدوار نے اپنی منقولہ اور غیر منقولہ اثاثوں کی تفصیلات بھی فراہم کررکھی ہیں جن کا الیکشن کمیشن بغور جائزہ لے رہا ہے ۔ امیدواروں نے اپنی تعلیمی اہلیت سے متعلق بھی تصدیق شدہ ڈگریاں بھی الیکشن کمیشن کو فراہم کی ہیں جبکہ الیکشن کمیشن امیدواروں کی جانب سے دہری شہریت کے حلف ناموں کا جائزہ بھی لے رہا ہے۔