مجلس وحدت کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے پشاور میں مسیحی برادری کی عبادت گاہ چرچ میں ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی

مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے پشاور میں مسیحی برادری کی عبادت گاہ چرچ میں ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے تین روز کے سوگ کا اعلان کر دیا ہے اور اسے پاکستان پر حملہ قرار دیا ہے۔ علامہ ناصرعباس جعفری نے واقعہ میں جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت پیش کی اور ان کے صبر کیلئے دعا کی۔

علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ دہشتگردوں کے ہاتھوں نہ تو مساجد محفوظ ہیں، نہ امام بارگاہیں اور نہ ہی چرچ محفوظ ہیں، حتی پاک افواج کے جوانوں کو بھی چن چن کے مارا جارہا ہے۔وحدت ہاؤس اسلام آباد سے جاری بیان میں علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ اپر دیر میں فوجی افسران کی شہادت اور اب پشاور میں ہونے والا خودکش حملہ بظاہر طالبان کی ہی کارستانی لگتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مذاکرات کا ڈرامہ بند کیا جائے اور قوم کو کنفویژ کرنے کے بجائے دہشتگردوں کیخلاف فوجی کارروائی کیلئے یکسوئی پیدا کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ کتنے افسوس کی بات ہے کہ دہشتگردوں کی فوج اور عوام کیخلاف تو یکسوئی پائی جاتی ہے لیکن دہشتگردوں کے خلاف سیاسی و عسکری قیادت میں یکسوئی نہیں پائی جاتی۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کا واحد حل اس ناسور کا خاتمہ ہے نہ کہ مذاکرات، انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے نام پر پوری قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکی جارہی ہے۔اب وقت آگیا ہے کہ حکومت درست اقدام کرتے ہوئے دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کا اعلان کرے۔