کورونا کے مریض کو ملیریا کی دوا دینے سے کیا خطرہ ہے؟ امریکی اتھارٹی نے خبردار کر دیا

Malaria Medicine

Malaria Medicine

امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی (ایف ڈی اے) نے کورونا کے مریضوں پر ملیریا کی دوا کے استعمال سے پیدا ہونے والے خطرے سے خبردار کردیا۔

امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی نےکورونا کے مریضوں پر ملیریا کی دوا کو مکمل طور پر استعمال کرنے کی منظوری نہیں دی ہے اور اس سلسلے میں مشروط اجازت دی گئی ہے لیکن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا کے مریضوں کے لیے ملیریا کی دوا ہائیڈراکسی کلوروکوئن کو مفید قرار دیا تھا۔

عرب خبر رساں ادارے کے مطابق ایف ڈی اے کے کمشنر نے کورونا کے مریضوں پر ملیریا کی دوا ہائیڈراکسی کلوروکوئن کے استعمال سے زندگی کو خطرے میں ڈالنے والے دل کے سنگین امراض سے خبردار کیا ہے۔

کمشنر ایف ڈی اے ڈاکٹر اسٹیفن ہان کا کہنا ہےکہ ہائیڈراکسی کلوروکوئن کے مفید ہونے سے متعلق اب تک کوئی تجربہ بھی مکمل نہیں ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ماہرین صحت کورونا کے علاج کے لیے ہر ممکن آپشن پر غور کررہے ہیں اور ہم یہ یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ہم انہیں بہترین طبی فیصلوں کے لیے درکار مناسب معلومات فراہم کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے لیے اس دوا کی افادیت کے تعین کے لیے کلینیکل ٹرائل اب بھی جاری ہیں لہٰذا اس دوا کے دیگر اثرات کو بھی زیر غور رکھنا چاہیے۔

عرب میڈیا کے مطابق امریکی صدر کے کلوروکوئن اور ہائیڈراکسی کلوروکوئن کو مفید قرار دینے کے بعد امریکا کی کئی ریاستوں اور مقامی حکومتوں نے 30 ملین سے زائد ملیریا کی گولیاں حاصل کی تھیں جب کہ واشنگٹن ڈی سی نے ہائیڈراکسی کلوروکوئن کی پوری شپ کو محفوظ کرلیا تھا۔

واضح رہے کہ پاکستان، بھارت اور امریکا سمیت کچھ ممالک میں کورونا کے مریضوں پر ملیریا کی دوا کا استعمال کیا جارہا ہے جس کے مختلف نتائج سامنے آئے ہیں جب کہ پاکستان نے ملیریا کی دوا کی بڑی کھیپ دوست ممالک کو بھی برآمد کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔