کورونا وائرس کا اگلا مرکز امریکہ ہو سکتا ہے: مارگریٹ ہیرس

World Health Organization

World Health Organization

امریکہ (اصل میڈیا ڈیسک) عالمی ادارہ صحت کی ترجمان مارگریٹ ہیرس نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کووِڈ۔19 کا اگلا مرکز امریکہ ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ حالیہ 24 گھنٹوں میں یورپ اور امریکہ کورونا وائرس کیسز کی تعداد پوری دنیا کے کورونا کیسز کا 85 فیصد ہے۔ امریکہ وباء کا اگلا گڑھ ہو سکتا ہے۔

اقوام متحدہ کے جنیوا آفس سے ویڈیو پریس کانفرنس میں جاری کردہ بیانات میں مارگریٹ ہیرس نے متنبہ کیا ہے کہ کووِڈ۔19 کی وجہ سے دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہو گا۔

وباء کے تیزی سےپھیلاو کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ مغربی افریقہ میں اس وقت تک کی بدترین وباء ایبولا وائرس کی وجہ سے ہلاکتوں کے 11ہزار تک پہنچنے میں 2 سال کا عرصہ لگا۔ اسے پیش نظر رکھا جائے تو اس وقت ہمیں کورونا وائرس کی شکل میں ایک دیو ہیکل وباء کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ یورپ اور امریکہ ایسے علاقوں کی شکل اختیار کر گیا ہے کہ جہاں وباء شدید ترین شکل میں پھیل رہی ہے۔ اتنی شدید کہ حالیہ 24 گھنٹوں میں ریکارڈ کئے گئے کورونا کیسز کا 85 فیصد یورپ اور امریکہ سے ہے اور ان میں سے تقریباً 40 فیصد کیسز امریکہ سے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ بعض ممالک میں کرفیو اور قرنطینہ جیسے حفاظتی اقدامات وباء کی رفتار کو سست کر سکتے ہیں اور صحت کے اداروں اور عملے کو تحقیق کے لئے مہلت مل سکتی ہے۔

اس سوال کے جواب میں کہ کیا امریکہ کووِڈ۔19 کا نیا مرکز بن سکتا ہے؟ ہیرس نے کہا ہے کہ “ہم، امریکہ کے کورونا کیسز میں بہت بڑے پیمانے پر تیزی دیکھ رہے ہیں۔ نتیجتاً کہہ سکتے ہیں کہ ایسا ہو سکتا ہے”۔

واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہینم گیبریسس نے 13 مارچ کو جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ یورپ کووِڈ۔19 کے مرکز کی شکل اختیار کر گیا ہے۔