ملک بھر میں جیو اور جنگ کیخلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری، بندش کا مطالبہ

Protesting

Protesting

لاہور (جیوڈیسک) ملک بھر میں مختلف سیاسی، مذہبی و سماجی تنظیموں کی جانب سے فوج اور آئی ایس آئی کی حمایت جبکہ جنگ وجیو کیخلاف ریلیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ ریلیوں کے شرکا جنگ وجیو کی بندش کیلئے سڑکوں پر سراپا احتجاج بنے رہے۔بورے والا میں تنظیم پاسداران پاکستان اوورسیز اور انجمن طلبا اسلام کے زیر اہتمام پاک فوج اور آئی ایس آئی سے اظہار یکجہتی کے لیے موٹر سائیکل ریلی نکالی گئی۔ پورا شہر پاک فوج زندہ آباد اور جیو کو بند کرو کے نعروں سے گونج اُٹھا۔

ریلی کے اختتام پر ذوالفقار احمد زلفی ڈوگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جیو اور جنگ گروپ عرصہ دراز سے سی آئی اے اور ’’را‘‘ کے ایجنڈے کو کامیاب بنانے کے لیے پاک فوج اور آئی ایس آئی کا تشخص پامال کرنے کی مذموم کوششوں میں مصروف تھا۔ حامد میر پر حملہ کے بعد اس کا ایجنڈا بے نقاب ہو گیا۔ حکومت اس نیوز چینل کو فوری طور پر بند کروائے۔ کراچی میں تحریک انصاف کی جانب سے کلفٹن دو تلوار پر پاک فوج سے اظہار یکجہتی اور جیو وجنگ گروپ انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں کارکنوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔

کارکنوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے، جن پر پاک فوج سے اظہار یکجہتی، جنگ وجیو اور میر شکیل الرحمن کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرین جنگ جیو مردہ باد اور میر شکیل کے خلاف نعرے بازی کررہے تھے۔ اس موقع پر مقررین نے کہا کہ پاک فوج اور آئی ایس آئی ہمارے ملک کے دفاع کی ضمانت ہیں۔