ملک بھر میں ایل پی جی کی قیمت یکساں کرنے کی سفارش

LPG

LPG

اسلام آباد (جیوڈیسک) گیس بحران اور مہنگی ایل پی جی کے ستائی ہوئی عوام کے لیے ایک اچھی خبر یہ ہے کہ وزارت پیٹرولیم نے اقتصادی رابطہ کمیٹی سے ایل پی جی کی فی کلو قیمت میں پچاس تا ایک سو نو روپے تک کمی کرنے اور ملک بھر میں یکساں قیمت نافذ کرنے کی سفارش کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق وزارت پیٹرولیم نے اقتصادی رابطہ کمیٹی سے ایل پی جی کی قیمتوں کے میکنزم کو منظم کرکے ملک بھر میں اس کی قیمت 92 روپے 54 پیسے فی کلو مقرر کرنے کی سفارش کی ہے، جس کے نتیجے میں ایل پی جی 50 روپے تا 108 روپے فی کلو تک سستی ہوجائے گی۔ سمری کے مطابق وزارت پٹرولیم نے بالآخر 13 سال بعد اعتراف کیا ہے کہ 2000ء میں ایل پی جی کی یکساں قیمت ختم کرنے کی پالیسی ناکام ہوچکی ہے۔

نئی پالیسی کے تحت پروڈیوسر کی قیمت 626 روپے فی سلنڈر، مارکیٹنگ اینڈ ڈسٹری بیوٹرز مارجن 307 روپے فی سلنڈر اور 159 روپے جی ایس ٹی مقرر کرنے کی سفارش کی گئی ہے ، جس سے گھریلو سلنڈر 1 ہزار 92 روپے میں ملک بھر میں دستیاب ہوگا۔ موجودہ ڈی ریگولیشن پرائس پالیسی کے باعث گرمیوں میں ایل پی جی کی قیمت 130 تا 150 روپے جبکہ سردیوں میں 200 روپے فی کلو سے بھی تجاوز کرجاتی ہے۔ نئی ایل پی جی پالیسی 2014ء لوکل ایل پی جی پروڈیوسر پر پیٹرولیم لیوی اور گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ ٹیکس عائد کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ یہ رقم درآمدی ایل پی جی پر سبسڈی فراہم کرنے کے لیے استعمال کی جائے گی تاکہ درآمدی اور مقامی ایل پی جی یکساں قیمت پر ملک بھر میں فروخت ہوسکے۔

صارفین کے لیے ایل پی جی کی قیمت کا نوٹیفکیشن اوگرا جاری کرے گا۔ وزارت پیٹرولیم کے ترجمان نے بھی ملک بھر میں ایل پی جی کی قیمتوں کو یکساں کرنے کے حوالے سے اقتصادی رابطہ کمیٹی کو سمری ارتسال کیے جانے کی تصدیق کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایل پی جی کی قیمتوں کو پورے ملک میں یکساں کرنے سے ملک میں جاری گیس کے بحران کو کم کرنے میں مدد ملے گی، اس کے ساتھ ساتھ اس فیصلے سے سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ اور سوئی نادرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ پر پریشر میں کمی آئے گی۔ رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں مختلف قیمتوں کے باعث ایل پی جی کارٹل نے جنم لیا۔

عوام سے ایل پی جی کے من مانے نرخ وصول کیے گئے، جس کے باعث ایل پی جی غریب عوام کی پہنچ سے دور ہوگئی۔ کارٹلائزیشن کے خاتمے، اضافی قیمت کی وصولی، غریب آدمی کی مشکلات اور جنگلات کو کٹائی سے بچانے کے لیے لازم ہے کہ ایل پی جی کی قیمت کی موجودہ پالیسی ختم کی جائے۔