ملک میں آج کورونا سے مزید 2 اموات، ہلاکتیں 93 اور متاثرہ مریضوں کی تعداد 5374 ہو گئی

Coronavirus in Pakistan

Coronavirus in Pakistan

اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) پاکستان میں آج کورونا وائرس سے مزید 2 افراد جاں بحق ہو گئے جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 93 ہوگئی جب کہ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرہ مریضوں کی تعداد 5374 تک پہنچ گئی۔

ملک میں ہونے والی 93 ہلاکتوں میں سے سب سے زیادہ خیبرپختونخوا میں 34، سندھ 30 اور پنجاب میں 23 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

اس کے علاوہ بلوچستان میں 2، گلگت 3 اور اسلام آباد میں ایک ہلاکت ہوچکی ہے۔

آج کے کیسز کی صورتحال
آج ملک میں اب تک کورونا کے مزید 142 کیسز سامنے آئے ہیں اور 2 ہلاکتیں بھی رپورٹ ہوئی ہیں۔

آج اب تک پنجاب میں 130 کیسز اور 2 ہلاکتیں جب کہ اسلام آباد میں 12 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

پنجاب
صوبے میں آج اب تک کورونا کےمزید 130 کیسز اور 2 ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں جن کی تصدیق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کی۔

اس طرح پنجاب میں کورونا کے مریضوں کی مجموعی تعداد 2594 اور ہلاکتیں 23 ہوگئی ہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب کے مطابق لاہور میں 434، ننکانہ صاحب 16، قصور 9، شیخوپورہ 10، راولپنڈی 71، جہلم 27، اٹک 1، چکوال 4، گوجرانوالہ 38، سیالکوٹ 27، نارووال 8، گجرات 135، حافظ آباد 12، منڈی بہاؤالدین 8، ملتان 23، وہاڑی 19، فیصل آباد 31، چنیوٹ 8، ٹوبہ ٹیک سنگھ 2، جھنگ 1، رحیم یار خان 41، سرگودھا 8، میانوالی 10، خوشاب 4، بہاولنگر 5، بہاولپور 6 لودھراں 3، ڈی جی خان 18 جب کہ لیہ اور اوکاڑہ میں ایک ایک کیس ہے۔

اس کے علاوہ پنجاب کے دیگر شہروں میں بھی کورونا وائرس سے متاثرہ 39 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔

اسلام آباد
وفاقی دارالحکومت میں آج اب تک کورونا کے مزید 12 کیسز سامنے آئے ہیں جو سرکاری پورٹل پر رپورٹ ہوئے ہیں۔

اسلام آباد میں نئے کیسز کے بعد متاثرہ مریضوں کی تعداد 131 ہوگئی ہے۔

وفاقی دارالحکومت میں اب تک کورونا سے ایک مریض کا انتقال ہوا ہے۔

سندھ
سندھ میں اتوار کو کورونا وائرس کے باعث مزید دو افراد جان کی بازی ہار گئے جس کے بعد صوبے میں جاں بحق افراد کی تعداد 30 ہو گئی ہے جب کہ مزید 93 افراد کے کورونا ٹیسٹ مثبت آئے جس کے بعد صوبے میں متاثرہ افراد کی تعداد 1411 ہو گئی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر مرتضیٰ وہاب کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں 2 ہلاکتوں اور 93 کیسز کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا گیا کہ صوبے میں مزید 18 افراد صحتیاب ہو کر گھروں کو بھی جا چکے ہیں۔

مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ اب تک 389 افراد صحت یاب ہو کر اپنے گھروں کو جا چکے ہیں۔

خیبرپختونخوا
خیبرپختونخوا میں اتوار کو کورونا سے مزید 3 اموات ہوئیں جس کے بعد صوبے میں کل ہلاکتوں کی تعداد 34 ہوگئی جب کہ صوبے میں مزید 47 کیسز بھی رپورٹ ہوئے جس کے بعد کیسز کی مجموعی تعداد 744 ہوگئی۔

صوبائی محکمہ صحت کی جانب سے ہلاکتوں اور نئے کیسز کی تصدیق کی گئی۔

محکمہ صحت کے مطابق صوبے میں ہلاکتیں مردان، پشاور اور صوابی میں ہوئیں جن کی عمریں 80، 65 اور 52 سال تھیں جبکہ تمام افراد کی تبلیغی جماعت کے ساتھ کی ٹریول ہسٹری موجود ہے۔

صوبائی محکمہ صحت نے بتایا کہ صوبے میں مزید 3 افراد صحتیاب ہوچکے ہیں جس کے بعد مہلک وائرس سے جنگ جیتنے والے افراد کی تعداد 145 ہوچکی ہے۔

بلوچستان
بلوچستان میں بھی اتوار کو مزید 2 نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد صوبے میں کیسز کی مجموعی تعداد 230 ہوگئی ہے۔

ترجمان صوبائی حکومت لیاقت شاہوانی نے بتایا کہ نئے کیسز کی تصدیق کے بعد مقامی سطح پر کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 82 ہوگئی۔

صوبائی محکمہ صحت کے مطابق وائرس کے شکار مریضوں میں 18 ڈاکٹرز اور 3 پیرامیڈکس بھی شامل ہیں۔

محکمہ صحت کا بتانا ہےکہ بلوچستان میں کورونا کے 123 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔

واضح رہے کہ صوبے اب تک کورونا سے 2 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

گلگت بلتستان
گلگت بلتستان میں اتوار کو مزید 8 کیسز سامنے آئے جس کے بعد علاقے میں کیسز کی مجموعی تعداد 224 ہو گئی ہے۔

گلگت میں مہلک وائرس سے متاثرہ 149 مریض صحت یاب بھی ہوچکے ہیں جب کہ 3 افراد وفات پا چکے ہیں۔

خیال رہےکہ گلگت بلتستان میں اب تک کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں میں وائرس کی تشخیص کرنے والے ڈاکٹر اسامہ بھی شامل ہیں۔

آزاد کشمیر
آزاد کشمیر میں اتوار کو کورونا وائرس کے مزید 6 کیسز سامنے آئے جس کے بعد متاثرہ مریضوں کی تعداد 40 ہو گئی ہے۔

وزیراطلاعات آزاد کشمیر مشتاق منہاس نے ٹوئٹ کے ذریعے کیسز کی تصدیق کی۔

واضح رہے کہ آزاد کشمیر میں بھی کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے 24 مارچ سے تین ہفتوں کے لیے لاک ڈاؤن ہے۔

دنیا میں کتنی اقسام کے کورونا وائرس موجود ہیں؟
لفظ “کورونا”، وائرسز کے اس وسیع خاندان کے لیے استعمال ہوتا ہے جو پرندوں اور انسانوں سمیت ممالیہ کو متاثر کرتا ہے۔ دنیا کو اس وقت جس نئےکورونا وائرس کا سامنا ہے وہ “کووِڈ 19” کہلاتا ہے جو کہ پہلی مرتبہ دسمبر 2019 میں چین میں سامنے آیا۔

کورونا وائرس جاندار نہیں لہٰذا اسے مارا نہیں جاسکتا
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق کورونا وائرسز ایک سے زائد وائرس کا خاندان ہے جو عام سردی سے لے کر زیادہ سنگین نوعیت کی بیماریوں، جیسے مڈل ایسٹ ریسپائریٹری سنڈروم (مرس) اور سیویئر ایکیوٹ ریسپائریٹری سنڈروم (سارس) جیسے امراض کی وجہ بن سکتا ہے۔

‘سورج کی شعاع کورونا وائرس کے خاتمے میں مدد گار ہوسکتی ہیں’
برطانیہ کے امپیریل کالج کے ایمونالوجسٹ پروفیسر پیٹر اوپن شاء نے کہا ہے کہ کچھ دیر دھوپ میں بیٹھنا کورونا وائرس کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

جانیے: کورونا وائرس کوئی بائیولوجیکل ہتھیار ہے یا کسی سازش کا نتیجہ؟
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے سازشی نظریات نے عوام کو تشویش میں مبتلا کر دیا۔ جیو نیوز نے ان سوالات کا جواب ڈھونڈنے کی کوشش کی ہے۔

کورونا وائرس فیس ماسک پرکتنے دن رہ سکتا ہے؟
کورونا وائرس پر کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ یہ مہلک وائرس اسٹیل اور پلاسٹ کی تہوں پر چار دن جب کہ فیس ماسک پر ایک ہفتے تک موجود رہ سکتا ہے۔

25 اپریل تک تعداد 50 ہزار تک پہنچنے کا خدشہ
حکومت نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے قومی ایکشن پلان کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی جس میں 25 اپریل تک کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 50 ہزار تک پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

حکومت کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں رواں ماہ کے اختتام تک متوقع کیسز سے بھی آگاہ کیا گیا ہے۔

حکومت نے عام،سنگین اورتشویشناک کیسز کی متوقع تعداد سےبھی سپریم کورٹ کو آگاہ کر دیا ہے۔

14 اپریل کے بعد بھی لاک ڈاؤن میں توسیع کا امکان
پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل اضافے کے بعد ملک بھر میں 23 مارچ سے جاری لاک ڈاؤن میں 14 اپریل تک لاک ڈاؤن ہے جس میں مزید توسیع کا امکان ظاہر کیا جارہاہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے 24 مارچ سے ملک بھر میں مسافر ٹرینیں بھی بند ہیں۔

پروازوں پر عائد پابندی میں 21 اپریل تک توسیع
حکومت نے اندرونِ ملک اور بین الاقوامی پروازوں پر عائد پابندی میں 21 اپریل تک توسیع کردی ہے۔

ترجمان ایوی ایشن ڈویژن کے مطابق پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پابندی میں توسیع کا نوٹم جاری کردیا ہے۔

کورونا سے مرنے والوں کی تدفین کیلیے گائیڈ لائنز
عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کے باعث مرنے والوں کی تدفین کے لیے گائیڈ لائنز جاری کر دیں جس میں کہا گیا ہےکہ کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تدفین میں احتیاط انتہائی ضروری ہے۔

گائیڈ لائنز کے مطابق خاندان کے افراد اور دوست ایک میٹر کے فاصلے سے جنازے کو دیکھ سکتے ہیں لیکن لاش کو ہاتھ نہیں لگا سکتے نہ ہی چوم سکتے ہیں۔