ڈرون حملوں کی بندش حکومت کی ترجیحات میں شامل: دفتر خارجہ

Foreign Office

Foreign Office

اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد ترجمان دفتر خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا ہے کہ ڈرون حملوں پر نئی حکومت نے اپنا دو ٹوک موقف واضح کر دیا ہے۔ ڈرون حملوں کی بندش وفاقی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔

دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران اعزاز چوہدری نے بتایا کہ ڈرون حملوں کیخلاف موجودہ حکومت نے امریکا پر دو ٹوک موقف واضح کر دیا۔ ڈرون حملوں کے معاملے کو حکومت نے اپنی ترجیحات میں رکھا ہے اور تمام سیاسی حلقوں میں اس حوالے سے اتفاق رائے موجود ہے۔ حکومتی احکامات کے بعد وزارت خارجہ کا خفیہ فنڈ ختم کر دیا گیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ حکومت پاکستان افغانستان میں امن و مفاہمتی عمل کے لیے پرخلوص ہے۔ اعزاز چوہدری نے مشیر امور خارجہ سرتاج عزیز اور معاون خصوصی طارق فاطمی کے درمیان اختلافات کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں افسران انتہائی سینئر ہیں۔ ان میں کسی قسم کے اختلافات موجود نہیں۔ ڈیٹا اور دستاویزات چوری کے معاملے پر اعزاز چوہدری نے بتایا کہ یہ معاملہ امریکی سفیر رچرڈ ہاگلینڈ کیساتھ اٹھایا گیا ہے۔

ابھی امریکی حکام نے اس پر جواب نہیں دیا۔ توقیر صادق کے معاملے پر پاکستانی سفارتخانے نے احکامات کے مطابق عمل کیا۔ تفصیلات متعلقہ سفارتخانے سے پوچھ کر بتا سکتا ہوں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کے مسائل کو انتہائی اہمیت دیتے ہیں۔ سعودی عرب میں پاکستانیوں کے مسائل حل کرنے کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہے ہیں۔ پاکستانی سفارتخانے کے زیر اہتمام جاب فیئر میں ایک سو دس کمپنیاں پاکستانیوں کو نوکریاں دینے کیلیے انٹرویو کر رہی ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ امریکی وزیر خارجہ رواں ماہ کے چوتھے ہفتے میں پاکستان کا دورہ کرینگے۔