مصری صدر السیسی کا ولی عہد ابوظبی سے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال

Abdel Fattah al-Sisi

Abdel Fattah al-Sisi

ابوظبی (اصل میڈیا ڈیسک) مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی یمن سے ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے حالیہ میزائل حملوں کے تناظرمیں بدھ کے روز متحدہ عرب امارات کے سرکاری دورے پر ابوظبی پہنچے ہیں۔ابوظبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید آل نہیان نے ان کا خیرمقدم کیا ہے۔

یو اے ای کی سرکاری خبررساں ایجنسی وام کی رپورٹ کے مطابق ابوظبی کے الوطن محل میں ایک سرکاری استقبالیہ تقریب منعقد ہوئی۔ولی عہد شیخ محمد بن زید آل نہیان نے صدرالسیسی کا خیرمقدم کیا۔انھیں اس موقع پر 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔

بعد میں دونوں رہ نماؤں نے ملاقات میں مصراورمتحدہ عرب امارات کے درمیان تاریخی دوطرفہ قریبی تعلقات اورانھیں فروغ دینے کے مختلف پہلوؤں پرتبادلہ خیال کیا ہے۔

مصری ایوان صدر کے ایک بیان کے مطابق السیسی کے دورے کا مقصد عرب ممالک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی کوششوں کے تناظرمیں باہمی مشاورت اور دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانا اور تقویت دینا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ عرب ممالک کی سلامتی اوراستحکام کو عدم استحکام سے دوچارکرنے کی کارروائیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں اورباہمی روابط کو مربوط بنانے کی ضرورت ہے۔

ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا نے یمن سے گذشتہ ہفتے عشرے کے دوران میں متحدہ یواے ای کے دارالحکومت ابوظبی کی جانب متعددمیزائل اور ڈرون داغے ہیں۔حوثی ملیشیا نے 17 جنوری کوابوظبی میں اے ڈی این او سی کی ایک تنصیب کو نشانہ بنانے کے لیے ڈرون حملہ کیا تھا۔اس کے نتیجے میں ایک ٹینکر میں دھماکا ہواتھاجس سےایک پاکستانی سمیت تین غیرملکی شہری ہلاک اور چھے افراد زخمی ہوگئے تھے۔

اسی روز ابوظبی کے ہوائی اڈے کے نئے توسیعی حصے پرالگ سے حملہ کیا گیا تھا۔اس کے نتیجے میں وہاں آگ لگ گئی تھی لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔پیر24 جنوری کو بھی حوثیوں نے ابوظبی کی جانب بیلسٹک میزائل داغے تھے لیکن انھیں کسی ہدف پرگرنے سے پہلے ہی روک کر ناکارہ بنادیا گیا تھا۔