کیا قربانی عیدالاضحی تک محدود ہے

Eid Ul Adha Qurbani

Eid Ul Adha Qurbani

عیدالاضحی سے قطع نظر اگر اسلام کے اصول پر غور کریں تو اسلام میں قدم قدم پر کہیں وضاحتاً اور کہیں اشارتاً قربانی کی ترغیب دی گئی ہے۔ بدنصیبی سے دین کے حوالے سے ہماری معلومات اس قدر سطحی اور معمولی سی ہیں کہ قربانی کو صرف عیدالاضحی سے ہی منسوب کرتے ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ قربانی عیدالاضحی کے لیے ہے اور عیدالاضحی قربانی کے لیے۔

بلاشبہ ہمارے اندر قربانی کے تعلق سے بہت حدتک بیداری پائی جاتی ہے اور ہم حسب بساط اس موقع پر خدا کے حضور قربانی پیش کرنے کے لیے اچھ اخاصا اہتمام کرتے ہیں۔

اس موقع پر ہماری کی خوشی اور دل چسپی قابل دید بھی ہوتی ہے اور قابل رشک بھی لیکن جوں ہی بقر عید کی رحمتوں اور برکتوں کا دامن ہمارے ہاتھ سے چھوٹتا ہے تو قربانی کا مفہوم ہمارے ذہنوں سے ایسے نکلتا ہے جیسے ہمارے ذہنوں میں کبھی تھاہی نہیں۔

ہمیں اچھی طرح ذہن نشیں کر لینا چاہیے کہ بقر عید کی اس قربانی کے علاوہ بھی بہت ساری قربانیاں ہیں جن کا ہمارا دین ہم مطالبہ کرتا ہے۔

Eid Sacrifice

Eid Sacrifice

ہم ان اہم قربانیوں کو بھول گئے ہیں حالانکہ یہ قربانیاں بھی کم اہمیت کی حامل نہیں ہیں کہ جن کو انجام نہ دے کرہم بہت سے مسائل میں ایسی بری طرح جکڑے ہوئے ہیں کہ ہم ہزار کوششوں کے باوجودان سے نکل نہیں پا رہے ہیں۔

یہ دین ک امطالبہ بھی ہے اور وقت کا تقاضا بھی کہ ہم جس طرح عیدالاضحی کے موقع پر جانوروں کی قربانی پیش کرتے ہیں اسی طرح ہماری قربانیوں کا تسلسل سال بھرتک جاری رہنا چاہیے لیکن یہ قربانی محض بکرے، گائے وغیرہ کی نہیں بلکہ ہمارے مال کی ہے۔

وقت کی ہے، جذبات کی ہے، محنت کی ہے۔ اگر دل کی آنکھ کھلی ہوئی ہو تو عیدقرباں میں بے شمار حکمتیں پوشیدہ ہیں اگر ایک حکمت پر بھی غور و فکر سے کام لیا جائے توا س کی تہ میں چھپے ہوئے لعل و جواہر بے نقاب ہو سکتے ہیں۔ دین و ملت کا کوئی بھی پہلو ایسا نہیں جو قربانی کے بغیر ترقی کے زینے پر چڑھ سکے۔

اگر کوئی اتنی استطاعت نہیں رکھتا کہ عید الاضحی کے دن اللہ کے حضور قربانی پیش کرے تو وہ دیگر بہت ساری قربانیاں دے کر اللہ کا مقرب بن سکتا ہے۔ ان قربانیوں کے لیے صرف عیدالاضحی کا مہینہ ضروری نہیں ہے بلکہ پورے سال زندگی بھر جب چاہیں اپنی استطاعت کے مطابق یہ قربانی پیش کی جا سکتی ہے۔

ضرورت صرف اس کی بات کی ہے کہ قربانی کے حقیقی مفہوم سمجھا جائے اور اس کے معنی کو زندگی کے مختلف میدانوں تک وسیع کیا جائے تو یقینا ہمیں اندازہ ہو گا کہ زندگی کے مسائل کی چادر کہاں کہاں پھٹی ہے اور ہم اپنی قربانیوں سے انہیں کہاں تک رفو کر سکتے ہیں۔ ہم محسوس کریں گے کہ زندگی کی گاڑی بغیر قربانیوں اور محنتوں کے کبھی نہیں چل سکتی۔

Qurbani

Qurbani

انسانی زندگی کی عمارت دراصل قربانیوں ہی کی بنیاد پر کھڑی ہے۔ یہاں ہم قربانی کے مفہوم کو ذرا سا پھیلا دیں تو کہیں گے کہ قربانی محنت، جستجو، طلب، جدوجہد، جان فشانی اور مسلسل جرات و ہمت کے ہم معنی ہے۔

زندگی کا کوئی گوشہ بغیر ان کے سر سبز نہیں ہوتا۔ اس لیے قربانی کو محض جانوروں یا عیدالاضحی تک محدود کرنے والے اس کے مفہوم سے صحیح انصاف نہیں کر رہے ہیں۔

تحریر : صادق رضا مصباحی، ممبئی
موبائل:09619034199
EMAIL:SADIQRAZA92@GMAIL.COM