سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی ایک تلخ حقیقت جو خود فریبی ہی ہے

Shahbaz Sharif

Shahbaz Sharif

25مارچ پنجاب کی نگران وزیر اعلیٰ کی آمد سے قبل پنجاب کے تقریباََ پانچ سالہ حکومتی کشتی کے سربراہ پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء وقت کے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف صاحب نے میڈیا کے سوال کی ایک جواب پر فرمایا کہ سابق کرپٹ حکمرانوں نے عوا م کومسائل کی چنگل میں پھسادیا۔ مجھے تعجب ہے کہ میاں شہباز شریف نے یہ جملہ کس کی طرف اشارہ کیا ہے ؟ یا انھیں پتہ تھا کہا آج میرا آخری دن ہے اور میں آج کے بعد سابقہ وزیر اعلیٰ ہو جاؤں گا تو کوئی اور مجھ پر ٹوکے اس سے بہتر ہے کہ میں خود ہی ایک تلخ حقیقت سناؤں۔

وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کو پتہ تھا کہ جمہوریت اپنی اقتدار میںامریت پر اور امریت اپنی حکومت میں جمہوریت کہ دعویٰداروں پر تمام زمہ داریاں باآسانی سپرد کر کے میڈا اور عوام کو ایک درد ناک قصة نما سنا کر جان چھڑا لیتے ہیں۔ مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ مشرف نے اُس وقت کے تمام چیلنجز اور بگڑتی ہوئی صورتحال کو نواز شریف کے زمہ لگایا تھاکہ فلاں بات کام نواز نے غلط کی ہے جو آج تک جاری ہے ۔ بعد ازاں مشرف کے 2008ء کے عام انتخابات کے بعد وفاق، بلوچستان، سندھ پر پاکستان پیپلز پارٹی ، کے پی کے پر اے این پی اور پنجاب پر پاکستان مسلم لیگ ن نے اقتدار سنبھالتے ہی اسی طرح تمام مسائل کو مشرف کے زمہ لگاتے ہوئے کہا کہ یہ سب مشرف کی میراث ہیں اور اُس کی ہی غلطیاں ہیں۔

ایک دن نہیں بلکہ آج تک سب ماضی کی حکمرانوں کے زمہ ٹھہراتے ہیں۔ ابھی آنے والا حکومت بھی شید کسی اور کو ہو جو بھی بھی آئے گا یہی کہہ کرحکومتی روایت کو جار ی رکھے گا کہ سب غلطیاں اور بُرے کارنامے پاکستان پیپلز پارٹی اور زرداری لیگ کی ہیں ۔ ہمارا کوئی قصور نہیں ہے ۔ بس اسی طرح حکومتیں اپنی مدتیں پوری کرتی جائیں گی اور پاکستان کا کیا ہوگا کوئی فکر نہیں۔

2008ء سے پہلے پرویز مشرف نے بہت غلطیاں کر کے پاکستان کو تاریکی میں دھکیل دیا تھا جس سے پاکستان کو کافی جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے مگر پاکستان پیپلز پارٹی و دیگر اسمبلی میں موجود تما م اتحادی جماعتیں حکومت کی کشتی میں پانچ سال پوری مدت تک کیوں سوار رہے ہیں۔

Zardari

Zardari

زرداری لیگ کا ہمیشہ کھلم کھلا دفاع کیوں کرتے رہے ہیں ؟ میڈیا اور عوام کے سامنے اختلافات ظاہر کرتے رہے ہیں اور اسمبلیوں میں گلے لگا کر عالیشان زندگی بسر کرتے رہیں ۔ کیا زرداری لیگ کاساتھ دینے والے ن ، ق ، فنکشنل لیگ، ایم کیو ایم، جے یو آئی ، اے این پی سمیت تمام اتحادی جماعتیں جو پانچ سال تک حکومتی کشتی کے سکوں سے سوئے ہوئے مسافروں کی طرح سفر پار کر نے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

اب ان کا چیخنا چلانا فضول ہے ۔ آج حکومت کے خلاف بولنے بے شرم ارکان اسمبلی جن میں اکثریت جعلی ڈگری، ٹیکس چور اور بجلی گیس و یوٹلٹی بل نہ دہندگان ہیں ۔ ان کو زرا شرم نہیں آتی ہے کہ جعلی ڈگری کے زریعے ملک کے عالیٰ ترین عہدے لیتے گئے مگر اصلی ڈگری والے فٹ پاتھ پر روٹی و ملازمت کے لیے ترس ترس کر پھر رہے ہیں۔ زرداری کے تمام اتحادی جماعتیں زرداری پر الزام لگانے سے پہلے اپنی گریبان میں جھانک کر زرا تو دیکھیں کہ پانچ میں زرداری کے ساتھ دست گریبان ہوئے ہیں۔

سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف شاید بھول گئے ہیں نصف پاکستان ا ن کے ہاتھ میں تھا جہاں بے روزگاروں ، غریبوں اور بے سہاراؤں کی تعداد دیگر صوبوں کی کئی گناہ زیادہ ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف مزید فرماتے ہیں کہ وسائل عوام کی فلاح پر صرف کرنے کی بجائے پانچ برس تک لوٹ مار کا بازار گرم کئے رکھا اور ہر دن کا سورج زرداری ٹولے کی کرپشن کے نت نئے سکینڈل سے طلوع ہوتا رہا۔

سابق کرپٹ حکمرانوں نے عوام سے روٹی کا نوالہ چھین لیا اور انھیں دیوار سے لگا دیا ، یہی وجہ ہے کہ عوام نے پیپلزپارٹی اور اسکے حواریوں کی اقتداد سے رخصتی پر سکھ کا سانس لیا ہے ۔ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کی باتوں سے تعجب ہوتا ہے کہ نصف پاکستان پر حکومت کرنے کے باوجود بھی مجرم صرف زرداری کو قرار دیتے ہیں اگر ایسی بات ہے پنجاب میں آ پ کی حکومت کی بھی ہزاروں کرپشن کے سکینڈل ہیں۔

Muslim League N

Muslim League N

ن لیگ کے درجنوں منافقین نے جعلی ڈگریوں کے زریعے وزارتیں لیے اور پانچ سال مدت بھی پوری کی ہیں ۔اور اپ کے درجنوں وزیروں پر گیس بجلی چوری کے الزامات بھی ثابت ہوئے ہیں ۔ زرداری صاحب کو واپس لند بھیجنا بھی آپ کی جماعت کے ہاتھ میں جو آپ لوگوں نے مفاہمت کے زریعے ٹائم پاس کی ہے اور زرداری کو آج تک صدارت کی کرسی بخشی ہوئی ہے ۔ اگر ن لیگ درمیان میں کسی بھی وقت زرداری کے خلاف بغاوت کا اعلان کرتا تب زرداری واپس لندن بھاگ گیا ہوتا۔

سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف عوام کو کب تک بے وقوف بناتے جاؤ گے ؟ کس لیے ایسا کرتے ہو؟ کرپٹ حکمرانوں کے خلاف بولنے سے پہلے یہ سوچو کہ تم بھی ایک کرپٹ حکمران ہو ۔ اگر نہیں ہو تو کرپٹ حکمران زرداری، گیلانی اور راجہ کا ساتھی ضرور ہو ۔ چور کا ساتھی بھی چور ہی ہوتا ہے ۔ بحرحال پاکستان میں ایسے ہی سیاستدان ہر پانچ سال بعد آتے جاتے ہیں ۔ اپنی غلطیوں کو دوسروں کے زمہ ٹھہرا کر عوام کے سے دھوکا کرتے ہیں۔ اور جس طرح میاں شہباز شریف نے کہاہے کہ سابق کرپٹ حکمرانوں نے عوا م کومسائل کی چنگل میں پھسادیا۔

قابل فکر بات یہ ہے کہ ایسا بولنے والا خود زرداری کا اتحادی اور نصف پاکستان یعنی پنجاب کا حاکم تھا اب پتہ نہیں خود کا کرپٹ کہہ دیا ہے اپنے آقا حکومت زرداری کو کرپٹ کہا ہے ۔ جو خود فریبی ہے اور عوام کے ساتھ جھوٹ کے سوا کچھ نہیں کیونکہ وقت گزر چکا ہے عوام باشعور ہو گیا ہے ۔ ایسے جھوٹی باتوں پر کئی بار دھوکہ کھاچکا ہے جس غلطی کی وجہ سے پاکستانی عوام آج کی نازک حالات تکلف زدہ ہیں۔
تحریر : آصف یٰسین لانگو
03003802786