فرانس میں دہشتگردی واقعے کے بعد سیکیورٹی اقدامات انتہائی سخت

France Security

France Security

پیرس (جیوڈیسک) پیرس میں فرانسیسی صدر کے زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں ملک بھر میں سیکورٹی انتظامات مزید سخت کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

اجلاس میں وزیراعظم مینوئل ویلز سمیت وزیر داخلہ اور سیکورٹی اداروں کے سربراہان بھی شریک تھے۔ اجلاس میں مختلف مقامات پر مزید دس ہزار فوجی تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ ملک بھر میں یہودیوں کے 717 سکولوں کی سیکورٹی کیلئے پانچ ہزار پولیس اہلکار بھی تعینات کئے جائیں گے۔

فرانسیسی وزیراعظم مینوئل ویلز نے ایک پریس کانفرس میں اعتراف کیا کہ فرانس کے 1400 شہری داعش میں شمولیت اختیار کر چکے ہیں یا شام اور عراق جانا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دسمبر 2014ء میں یہ تعداد 1200 تھی جس میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

بیشتر شہریوں کی خفیہ نگرانی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ شام اور عراق میں داعش کا ساتھ دیتے ہوئے اب تک 70 فرانسیسی شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔

دوسری جانب ترک حکام نے تصدیق کی ہے مارکیٹ پر حملے کرنے والے دہشتگرد کی دوست خاتون آٹھ جنوری کو شام پہنچ گئی ہے۔ حکام نے خاتون کی استنبول ائیرپورٹ پر موجودگی کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی جاری کی ہے۔