حکومت نے 52 ارب ڈالر کے قرضے منظور کرا کے اگلی نسلوں کا مستقبل گروی رکھ دیا: طاہر القادری

Tahir-ul-Qadri

Tahir-ul-Qadri

لاہور (جیوڈیسک) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ مظلوم فلسطینیوں پر اسرائیل کے بے حد و حساب مظالم پر اقوام متحدہ کا کردار شرمناک ہے۔ اقوام متحدہ کی 225 قراردادوں کے باوجود اسرائیل فلسطین مسئلہ کا حل نہ ہونا اقوام متحدہ کے کردار پر سوالیہ نشان ہے۔

اقوام متحدہ پر اقوام عالم کا اعتماد ختم ہوتا جا رہا ہے اور یہ لیگ آف نیشن کی طرح اپنے خاتمے کی طرف بڑھ رہی ہے۔ اقوام متحدہ کے چارٹر کی شق 38 کے تحت فوری طور پر امن کے قیام کیلئے فوجی دستے فلسطین بھجوائے جائیں۔ یہ بات انہوں نے نیشنل ایڈوائری کونسل کے تحت 50 سے زائد سیاسی، سماجی، مذہبی تنظیموں کے رہنمائوں سے مرکزی سیکرٹریٹ میں دوران خطاب کہی۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ پاکستانی حکمرانوں میں غیرت نام کی کوئی شے نہیں ہے۔

انہوں نے اتنے بڑے عالمی سانحہ پر اپنا کردار کیوں ادا نہیں کیا اور عالمی سطح پر آواز بلند کیوں نہیں کی؟ انہوں نے بارک اوباما کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں کتوں، بلیوں کے مرنے پر قانون حرکت میں آ جاتا ہے۔ امریکہ کو اسرائیل کے بچوں، بوڑھوں اور عورتوں پر کئے جانیوالے مظالم، ہیومن رائٹس، چلڈرن رائٹس اور ویمن رائٹس کیوں نظر نہیں آ رہے؟ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے مزید کہا کہ حکومت نے 9 ماہ میں 52 ارب ڈالر کے قرضے منظور کرا کے اگلی نسلوں کا مستقبل بھی گروی رکھ دیا ہے۔

نااہل حکومت 12 ہزار ارب روپے مقامی بنکوں سے ڈومیسٹک لونز بھی لے چکی ہے۔ 1985ء سے 2013ء تک تمام حکومتوں نے 59 ارب ڈالر بیرونی قرضہ لیا جبکہ موجودہ حکمرانوں نے اسے ڈبل کر کے ہر پاکستانی کو دو لاکھ روپے کا مقروض بنا دیا ہے۔ روزانہ 5 ارب روپے کی کرپشن بھی ہو رہی ہے۔ انقلاب کے بعد کرپشن کا خاتمہ ہو گا۔