سندھ حکومت کا پولیس میں اسپیشل فائٹر گروپ قائم کرنے کا فیصلہ

Sindh

Sindh

کراچی (جیوڈیسک) وزیر اعلیٰ ہاؤس کراچی میں وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن، آئی جی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران بھی شریک تھے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا شہر میں ٹارگٹڈ آپریشن کو مزید تیز کیا جائے گا فیصلہ کیا گیا ہے کہ سندھ پولیس کو 300 بلٹ پروف موبائل اور 100 آرمڈ گاڑیاں فوری طور پر فراہم کی جائیں گی۔ سندھ پولیس میں اسپیشل فائٹر گروپ قائم کیا جائے گا جبکہ جرائم پیشہ افراد کے خلاف مضبوط مقدمات بنانے کے لیے 200 مزید انویسٹی گیشن افسر اور 200 لیگل پراسیکیوٹر مقرر کیئے جائیں گے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سابق فوجیوں کو بھی سندھ پولیس میں بھرتی کیا جائے گا۔

شہر کے حساس پولیس اسٹیشنوں پر کام کرنے والے پولیس عملے اور بم ڈسپوزل عملے کو رسک الاؤنس دیا جائے گا۔ اجلاس میں پانچ ملزموں کی سر کی قیمت کی بھی منظوری دی گئی جبکہ 378 مزید خطرناک ملزموں کے سر کی قیمت مقرر کر کے رپورٹ فوری طور ہوم ڈپارٹمینٹ میں جمع کرانے کی بھی ہدایت کی گئی۔

امن وامان سے متعلق اجلاس میں سینٹرل جیل اور لانڈھی جیل کے اندر ایک ہفتے کے اندر جیمرز لگانے کا کام مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی گئی۔ 51 خطرناک قیدیوں کو فوری طور پر صوبہ بدر کرنے کا بھی حکم دیا گیا جبکہ سیل فون کمپنیوں کو بایومیٹرک تصدیق کے بعد سم جاری کرنے کی ہدایت کی گئی۔