حق نواز کے دوبارہ میڈیکل ملاحظہ بذریعہ میڈیکل بورڈ کے احکامات جاری

اٹک : جوڈیشل مجسٹریٹ درجہ اول چودھری کامران یونس نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال اٹک کے ڈینٹل سرجن کی رپورٹ کے خلاف حق نواز سکنہ شیں باغ کے وکیل سید عظمت علی بخاری ایڈووکیٹ سپریم کورٹ آف پاکستان کے مقدمہ میں فیصلہ سناتے ہوئے حق نواز کے دوبارہ میڈیکل ملاحظہ بذریعہ میڈیکل بورڈ کے احکامات جاری کر دیئے جس پر ایم ایس، چیئرمین ڈسٹرکٹ سٹینڈنگ میڈیکل بورڈ ڈی ایچ کیو ہسپتال اٹک نے اپنی سربراہی میں بورڈ تشکیل دے دیا جس کے ممبران میںڈی او ایچ ہیلتھ سرجن ڈاکٹر محمد علی بخاری ڈی ایم ایل او فنی ممبر شامل ہیں چیئرمین بورڈ نے ڈی پی او اٹک کے ذریعے مدعی حق نواز کو 15 جنوری صبح 10بجے طلب کر لیا ہے تا کہ طبی معائنہ کیا جا سکے۔

حق نواز نے الزام عائد کیا کہ اس پر اورنگزیب، ناصر پسران عطر دین، توقیر، زبیر پسران اورنگزیب سکنائے محلہ اکبر آباد شیں باغ، اللہ بخش، دلدار، رحیم دین ولد نا معلوم سکنہ جبکہ تحصیل فتح جنگ نے تشدد کیا اس نے وقوعہ کی اطلاع تھانہ صدر اٹک میں دی اور پولیس نے رپٹ درج کر کے نقشہ مضروبی مرتب کیا اس کا دانت ٹوٹا ہوا تھا جبکہ ابتدائی میڈیکل آفیسر نے رپورٹ میں ہونٹ کی ضرب بھی تحریر کی دانت کے ٹوٹنے کا ذکر بھی کیا اور اسے ڈینٹل سرجن کے پاس ریفر کیا ڈینٹل سرجن نے ملزمان سے ساز باز کرتے ہوئے بدنیتی سے اپنی رپورٹ میں ہونٹ کی ضرب کا ذکر نہیں کیا اور دانت کے ٹوٹنے کو بھی خود ساختہ قرار دینے کی کوشش کی اور اس وجہ سے وہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج نہیں کرا سکا۔