عمران خان کا چوتھا جلسہ

Government Of Pakistan

Government Of Pakistan

لگتا ہے کہ حکومت کو بھی شدت سے یہ احساس ہونے لگاہے کہ اِس سے چودہ ماہ میں ایک یا دونہیں بلکہ بے شمار ایسی غلطیاں ضرورسرزدہوگئیں ہیں جن کا اِسے کبھی اندازہ ہی نہیں ہوامگر اَب جب لگاتاراپوزیشن کی جماعتوں کی جانب سے حکومت کی تبدیلی کی تحاریک چل پڑی ہیں اور عوام کو سڑکوں پر لانے کی باتیں کی جارہی ہیں توایسے میں اِسے محسوس ہورہاہے کہ اِس سے غلطیاں ہوئی ہیںمگر اَب یہ اور بات ہے کہ حکومت اپنی غلطیوں سے انکاری رہے مگر ساتھ ہی یہ بھی تو حقیقت ہے کہ حکومت سے چودہ ماہ میں انگنت غلطیاں ہوئیں ہیںتب ہی تو کینیڈاسے انقلاب اور تبدیلی کا علم اُٹھائے طاہرالقادری بھی چلے آئے ہیں ۔

اگرچہ آج یہ بڑی حد تک درست بھی ہے کہ ابھی پس ِ پردہ اللہ اللہ کرکے حکومت نے انقلابی مین طاہرالقادری سے اپنی غلطیوں پر معافی تلافی کی ہے اور اِن کے گھرسے ہٹائے گئے برئیردوبارہ لگادیئے گئے ہیں… اوراِس طرح حکومت نے قادری کی آل پارٹی کانفرنس تک اپنی جان قادری کی انقلابی لنترانیوں سے کچھ عرصے کے لئے چھڑالی تھی اوریوں ابھی حکومت کو قادری کے سیاسی و انقلابی حربوں سے کچھ سُکھ کاسانس مِلا تھااور اِس نے یہ سوچاہی تھاکہ چلو رمضان المبارک تو قادری کے چپ رہنے سے چین سے گزرجائیں گے مگر دوسری طرف یہ کیا ہوگیا..؟

کہ ماہ ِ رمضان کی آمدسے دوروزقبل ہی پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان (معاف کیجئے ..المعروف مسٹرسونامی ڈاکٹرعمران خان القادری )نے اپنے جلسوں کے سلسلے کے چوتھے( اور آخری بہاولپورمیں منعقدہونے والے ایک بڑے) جلسے عام میں اپنے مخصوص اندازِ خطابات سے ذراہٹ کر ایک نئے اور اچھوتے انداز سے حکومت کو اپنے چار حیران وپریشان کُن سوالات کے ساتھ ایک ماہ کا اَلٹی میٹم دے دیااور کہا کہ حکومت اِن کے پوچھے گئے چار سوالات کے جوابات قوم کے سامنے پیش کرے تو ٹھیک اور اگرحکومت نے ایسانہیں کیا ..؟تو پھر 14اگست2014کو نام نہادجمہوریت اور فراڈیئے حکمرانوں سے نجات دلانے کے لئے نئے پاکستان کی تعمیر کے لئے ا سلام آبادتک لانگ مارچ کیا جائے گا۔

بہاولپورمیں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان المعروف مسٹرسونامی خان القادری نے ایک جلسے عام سے اپنے خطاب میں کہاکہ اگر حکومت نے ایک ماہ میں مطالبات تسلیم نہ کئے تو ہر حالات میں 14اگست کو سونامی10لاکھ افراد کے ساتھ اسلام آباد میں داخل ہوجائے گاجبکہ اِس موقع پر عمران خان نے حیران کُن انداز سے پولیس والوں کو مخاطب کیا اور اِنہیں متنبہ کرتے ہوئے یہ بھی کہاکہ اگر پنجاب پولیس نے ہمارے کسی بھی کارکن کو روکنے کی کوشش کی یا پھر اِس پر ڈنڈے چلائے یا گولی چلائی تو پھر ذمہ داروں کو میں کسی بھی صورت میں نہیں چھوڑوں گااور میں خود پھانسی دوں گا۔

اپنے اِسی خطاب میں عمران خان نے یہ بھی کہاکہ وہ کارکنوں کے نئے پاکستان کی تعمیر کے جنون کو سلام اور مبارکباد پیش کرتے ہیں اور اُمیدرکھتے ہیں کہ اگر کارکنوں کا یہی جنون رہاتو وہ دن کوئی دور نہیں کہ جب ہم ایک نیاپاکستان بنائیں گے اور فراڈیئے حکمرانوں اور برسوں سے مُلک میں رائج فرسودہ سسٹم سے چھٹکارہ پالیں گے جبکہپاکستان تحریک انصاف کے چئیر مین عمران خان المعروف مسٹرسونامی خان القادری نے اپنے جن سوالات کے جوابات حکومت سے مانگے ہیں اورجو حکومت کے لئے وجہ الٹی میٹم بھی بنے ہیں وہ سوالات مندرجہ ذیل ہیں۔

Nawaz Sharif

Nawaz Sharif

سوال نمبر1:۔ بتایاجائے نواز شریف نے کس کے کہنے پر اپنی جیت کا اعلان کیا..؟ سوال نمبر2:۔ الیکشن کمیشن کے نیچے ریٹرنگ آفیسرکیوں نہیں تھے..؟ سوال نمبر3:۔ سابق چیف جسٹس افتحارچوہدری کا الیکشن میں کیا رول تھا..؟سوال نمبر4:۔سابق چیف جسٹس بھی بتائیں کہ قوم نے آزادعدلیہ کے لئے کتنی جدوجہد کی۔جبکہ میں خود اِن بدقسمت لوگوں میں سے ہوں جس نے عدلیہ کی آزادی کی جدوجہد کے دوران جیل کاٹی لیکن کیا افتحارچوہدری کے ضمیرکی قیمت یہی تھی کہ اُن کے بیٹے کو بلوچستان انویسمنٹ بورڈکا وائس چیئرمین لگادیاگیا..؟عمران خان نے مطالبہ کیا کہ 35حلقوں میں ووٹ مستردکرنے کے حکم سے بھی آگاہ کیا جائے 35پنکچروالے چئیرمین پی سی بی کا الیکشن میں کیارول تھا..؟ جبکہ فافین کی رپورٹ کے مطابق 90 حلقوں میں لسٹیں پہنچ چکی تھیں اور کس کے کہنے پراِن لسٹوں کو تبدیل کیا گیا..؟؟

اگرچہ…! آج مسٹرسونامی کے یہ مندرجہ بالاچار سوالات اور اِن سوالات کے ذیلی نکات حکومت کے گلے میں پھنس ضرورگئے ہیں اور اَب ایسالگتاہے کہ جیسے یہ سوالات حکومت نے اُگلے تب بھی… اور نگلے جب بھی.. یعنی کہ دونوں ہی صورتوں میں حکومت کے لئے خطرات سے خالی نہیں ہوں گے مگر اَب دیکھنایہ ہے کہ حکومت عمران خان المعروف مسٹرسونامی خان القادری کے اِس خطرناک ترین الٹی میٹم سے کیسے نمٹتی ہے..؟ اور عمرن خان کو کس طرح کسی دوسرے معاملات میں الجھاکر خودکو کنی کٹاکر نکلنے میں کامیاب ہوتی ہے…؟، مگریہاں اتناضرور ہے کہ عمران خان نے اپنے چار سوالات سے حکومت کے لئے مشکلات ضرورکھڑی کردیں ہیں۔

آج حکومت کو اندرونی اور بیرونی طور پر جن چیلنجز کا سامناہے اِس پس منظر میں دیکھا جائے تو یہی لگتاہے کہ عمران خان کے حکومت سے پوچھے گئے سوالات یقینا حکومت کے لئے پریشانیاں پیداکرنے کے سبب ہوسکتے ہیں اور یہ بھی لگتاہے کہ حکومت اِن سوالات کے ٹھیک طرح سے جوابات دینے میں ہچرمیچرکا سہارابھی ڈھونڈے مگر کچھ بھی ہے حکومت کو اپنی صفائی میں ضروری ہے کہ جوابات دے تاکہ آج عمران خان سمیت ساری قوم میں جو ابہام پیداہوگیاہے وہ دورہواور کوئی پیچ کی راہ نکل سکے اور سارے معاملات خوش اسلوب سے طے ہوجائیں مگر آج کیا حکومت اِس پوزیشن میں ہے کہ وہ عمران خان کے اِن خطرناک ترین سوالات کے جوابات سے سکے گی..؟آج یقیناعمران خان کے چارکامیاب ترین جلسوں اور چار سوالات سے حکومت بری طرح سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے اور اِس منظر اور پس منظر میں حکومت کو اپنے اقتدار کا سورج ڈوبتاہوانظرآنے لگاہے۔

جبکہ آج اِس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کے سوالات ہر لحاظ سے حکومت کے لئے مشکل ترین سوالات ثابت ہوگئے ہیں جن کے جوابات حکومت کے اپنے پاس بھی نہیں ہیںمگر کیا ٹھیک جوابات نہ آنے کی صورت میں عمران خان المعروف مسٹرسونامی خان القادری حکومت کو دی گئی الٹی میٹم کے بعد حکمرانوں کو مسندِ اقتدار سے کھدیڑدیں گے یا یہ بھی قادری کی طرح مصالحت کا شکار ہوجائیں گے اور اپنے سونامی کا رُخ کسی اور جانب موڑکرحکومت سے دوستی کا ہاتھ بڑھا کر قوم کو بے وقوف بنائیں گے…؟؟اور قوم کسی خواب والے نئے پاکستان کی تعمیر کی تعبیرکی تلاش میں سرگرداں رہے گی۔

Azam Azim Azam

Azam Azim Azam

تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم
azamazimazam@gmail.com