انفلوئنزا کی دوا بھی کورونا وائرس کے خلاف مفید ہو سکتی ہے، تحقیق

Favipiravir

Favipiravir

برسلز: بیلجیئم کے سائنسدانوں نے جانوروں پر تجربات سے دریافت کیا ہے کہ انفلوئنزا وائرس کا خاتمہ کرنے والی ایک دوا ’’فیوی پیراویر‘‘ (Favipiravir) اگر زیادہ مقدار میں دی جائے تو یہ ناول کورونا وائرس کو بھی ختم کرسکتی ہے۔

واضح رہے کہ انفلوئنزا، جسے عرفِ عام میں ’’فلو‘‘ اور ’’زکام‘‘ بھی کہا جاتا ہے، نظامِ تنفس یعنی ناک، حلق اور پھیپھڑوں کو متاثر کرنے والی بیماری ہے جو وائرس سے ہوتی ہے۔ فیوی پیراویر کو انفلوئنزا کی مؤثر دوا کے طور پر 2014 میں استعمال کےلیے منظور کیا گیا تھا اور آج یہ مختلف برانڈ نیمز کے تحت دستیاب ہے۔

اگرچہ ناول کورونا وائرس اور انفلوئنزا وائرس ایک دوسرے سے مختلف ہوتے ہیں مگر اپنے ہدف (ٹارگٹ) اور ساخت کے اعتبار سے دونوں میں خاصی مماثلت بھی پائی جاتی ہے۔ اسی بناء پر ماہرین کا خیال تھا کہ اگر کوئی دوا انفلوئنزا کے خلاف مؤثر ہے تو وہ ممکنہ طور پر ناول کورونا وائرس (SARS-CoV-2) کے خلاف بھی کارآمد ثابت ہوسکتی ہے۔

اسی سوچ کے تحت لیوون، بیلجیئم میں واقع کیتھولک یونیورسٹی لیوون کے ’’ریگا انسٹی ٹیوٹ فار میڈیکل ریسرچ‘‘ کے سائنسدانوں نے پہلے مرحلے پر فیوی پیراویر کو ناول کورونا وائرس سے متاثر کیے گئے جانوروں میں آزمانے کا فیصلہ کیا۔

اس مقصد کےلیے ’’شامی چوہوں‘‘ (Syrian hamsters) کا انتخاب کیا گیا کیونکہ ان کا اندرونی جسمانی نظام انسانوں سے خاصا ملتا جلتا ہے اور انسانوں کےلیے بنائی گئی دوائیں ان پر بھی تقریباً یکساں طور پر اثر انداز ہوتی ہیں۔

تحقیق سے معلوم ہوا کہ کم مقدار میں فیوی پیراویر دینے پر ان چوہوں میں کورونا وائرس کے اثرات میں کوئی افاقہ نہیں ہوا۔ البتہ، اس دوا کی زیادہ مقدار دینے پر ان میں ناول کورونا وائرس بھی ختم ہوگیا۔

چوہوں کے جسم میں ناول کورونا وائرس کا خاتمہ یہ دوا دینے کے پہلے ہی دن شروع ہوگیا تھا جبکہ چوتھے دن تک یہ وائرس مکمل طور پر ختم ہوچکا تھا۔

یہ تحقیق اس لحاظ سے اہم ہے کیونکہ مختلف ممالک میں ناول کورونا وائرس کے علاج میں فیوی پیراویر کی انسانی آزمائشوں کی تیاری مکمل ہوچکی ہے۔ ان نتائج کی روشنی میں ماہرین اب زیادہ بہتر انداز سے اپنی حکمتِ عملی وضع کر سکیں گے۔

مذکورہ تحقیق کی تفصیلات آن لائن ریسرچ جرنل ’’پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہیں۔