ایران اور امریکا میں الزام تراشی اور الفاظ کی جنگ میں شدت

Javad Zarif

Javad Zarif

ایران (اصل میڈیا ڈیسک) ایران اور امریکا کے درمیان محاذ پرجنگ ہو نا ہو مگر سوشل میڈیا پر لڑائی روز جاری رہتی ہے۔ دونوں ملکوں کی طرف سے ایک بار پھرایک دوسرے پرالزام تراشی اور ایک دوسرے پر لفظی حملوں میں شدت دیکھنے میں آئی ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ مُحمد جواد ظریف نے ‘ٹویٹر’ پر ایک ٹویٹ میں کہا کہ ایران کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی خیراتی امداد کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا امریکا سے چاہتے ہیں کہ وہ ایرانی تیل فروخت کرنے میں رکاوٹ نہ ڈالے۔

جواد ظریف کے بیان پر امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان مورگن اورٹاگوس نے جوابی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکا ایرانی عوام کی مدد کرنا چاہتا ہے اور اس کے پاس کوئی دوسرا پروگرام نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ ایرانی حکومت امریکا سے دشمنی کے بجائے اپنے عوام کی مدد کرے گی۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے جب دونوں ممالک کے عہدیدار ایک دوسرے پر گرج برس رہے ہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف اور امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان اورٹاگوس کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا تھا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے اورٹاگوس سے کہا تھا کہ وہ جھوٹ بولنا اور چوری کرنا بند کریں۔ انہوں نے امریکار پر ایران میں کرونا پھیلانے میں ملوث ہونے کا الزام عایدکرتے ہوئے کہا کہ امریکا طبی دہشت گردی کا مرتکب ہو رہا ہے۔