اسلام آباد فائرنگ کیس، وزارت داخلہ کی رپورٹ پر سپریم کورٹ کا عدم اطمینان

Supreme Court

Supreme Court

اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے اسلام آباد فائرنگ کیس پر وزارت داخلہ کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے، چیف جسٹس افتخار چودھری کہتے ہیں تحمل کا مظاہرہ کر رہے ہیں، موقع دینا چاہتے ہیں حکومت خود کوئی اقدام کرے۔ سپریم کورٹ میں اسلام آباد فائرنگ واقعہ کے ازخود نوٹس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔

وزارت داخلہ نے فائرنگ کے واقعے کی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جس کے مطابق زمرد خان دو ڈی ایس پیز کی مدد سے ملزم سکندر تک پہنچے۔ دونوں ڈی ایس پیز نے فائرنگ کے بعد زمرد خان کو پکڑا جبکہ واقعہ کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔ چیف جسٹس افتخار چودھری نے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے۔

رپورٹ عدالت کا وقت ضائع کرنے کے مترادف ہے۔ واقعے کے ذمہ دار ایس ایس پی آپریشنز ہیں۔ انہوں نے استفسار کیا آئی جی اسلام آباد اور متعلقہ ایس ایچ او کی کیس میں بہت اہمیت ہے۔ وہ عدالت کیوں نہیں آئے۔ جسٹس افتخار چودھری کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا، تحمل کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ موقع دینا چاہتے ہیں کہ حکومت خود کوئی اقدام کرے۔ انکوائری کمیشن کے سربراہ ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ نے عدالت سے مزید وقت کی استدعا کی، ازخود نوٹس کی مزید سماعت تیس ستمبر تک ملتوی کردی گئی ہے۔