گرمیاں بڑھتے ہی لوڈ شیڈنگ بھی عروج پر

load shedding

load shedding

لاہور (جیوڈیسک) گرمیاں بڑھتے ہی لوڈ شیڈنگ کے مسائل، شہریوں کے دیگر تمام مسائل پر حاوی ہوگئے ہیں، ہر ایک کو بجلی نہ ہونے کی شکایت ہے، کم سے کم بھی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ چھ گھنٹے ہے، پشاور کے نواحی علاقے لوڈشیڈنگ سے زیادہ متاثرہورہے ہیں۔

باڑہ روڈ، ورسک روڈ اور کوہاٹ روڈ کے مختلف علاقوں میں 15 سے 20 گھنٹے بجلی بند رہتی ہے، جبکہ شہری علاقوں میں 6 سے 8 گھنٹے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔ پیسکو حکام کے مطابق جن علاقوں میں بجلی چوری ہورہی ہے۔ ان علاقوں میں زیادہ لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔

پیسکو حکام کے مطابق گذشتہ دنوں نواحی علاقو ں میں بجلی ٹاورز کو بموں سے اڑانے کے واقعات کے بعد بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی ہے۔ لاہور اور اس کے گرد و نواح میں لوڈ شیڈنگ کی صورتحال یہ ہے کہ ایک گھنٹے بعد ایک گھنٹے کے لیے بجلی غائب ہورہی ہے۔ شدید گرمی کی لپیٹ میں آیا ہوا ہے، جنوبی پنجاب بھی شدید لوڈشیڈنگ کی لپیٹ میں ہے۔

ملتان میں چھ سے آٹھ گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں آٹھ گھنٹے سے زائد کی لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے، تاہم میپکو کے چیف ایگزیکٹو عبدالرشید طارق کا کہنا ہے کہ آج سے سسٹم میں 358 میگاواٹ بجلی شامل ہوئی ہے، جس سے لوڈ شیڈنگ کے دورانیے میں نمایاں کمی ہونے کی توقع ہے۔ بلوچستان میں ایک ہزار چالیس میگاواٹ کا شارٹ فال ہے، جس کی وجہ سے کوئٹہ میں چھ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے جبکہ ضلعی ہیڈکوارٹرز میں بجلی کی بندش کا دورانیہ سولہ گھنٹے سے تجاوز کر دیا گیا ہے، بجلی کے غائب ہونے سے ہی پانی کی فراہمی کا مسئلہ بھی سر اٹھا رہا ہے۔