جھنگ : حکومت کی طرف سے بار بار چلائی جانے والی انسداد پولیو مہم

جھنگ : ڈسڑکٹ کوآرڈینیشن آفیسر مقبول احمد دھاولہ نے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے بار بار چلائی جانے والی انسداد پولیو مہم کا اصل مقصد نونہال بچوں کو پولیو وائرس سے بچا کر علاقہ اور ملک کو فری پولیو بنانے کیلئے ضروری ہے کہ اس کام کو عبادت سمجھ کرکیا جائے کیونکہ پولیو نہ صرف ایک موذی مرض ہے بلکہ ساری زندگی کی معذوری ہے جس سے محفوظ رکھنے کیلئے والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو ویکسین ذمہ داری سے پلوائیں۔یہ بات انہوںنے 28تا 30نومبر2013ء آئندہ تین روزہ پولیو رائونڈ کے سلسلہ میں محکمہ ہیلتھ کی طرف سے کئے گئے انتظامات کا جائزہ لینے سے متعلق منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔اجلاس میں ای ڈی او ہیلتھ ڈاکٹر سراج احمد شاد ،ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال ڈاکٹر ممتاز سیال،ڈی ایچ او IIڈاکٹر ذوالفقار،ڈاکٹر منظور حسین آر ایچ سی روڈوسلطان،ڈاکٹر شیخ عبد الغنی،ڈی او زراعت یوسف حسن تتلہ،ڈی او سوشل ویلفیئر محمد اشرف کے علاوہ دیگر ڈاکٹرز اور مختلف متعلقہ محکموں کے افسران و عملہ نے شرکت کی۔ڈی سی او نے محکمہ ہیلتھ کے عملہ پر زور دیا کہ گھروں اور تعلیمی اداروں کے ساتھ ساتھ دربار،میلہ،عرس، خشت بھٹہ اور خانہ بدوش تک بھی رسائی حاصل کرکے وہاں پر موجود پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو ویکسین پلانے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔

انہوں نے کہا کہ گھروں اور پرائیویٹ ہسپتالوں میں پیدا ہونے والے بچوں کو بروقت پولیو کی پہلی خوراک پلانے کیلئے ضروری اقدامات کئے جائیں ۔انہوںنے زوردیاکہ لیڈی سٹاف کی تعداد کو مزید بڑھایا جائے تاکہ گھرگھر جا کر نئے پید اہونے والے بچوں کے بارے معلومات حاصل کی جاسکیں۔انہوںنے کہا کہ ہسپتال کی بجائے غریب طبقہ اور پسماندہ علاقوں کی آبادیوں کے بچوں کو قطرے پلا کر تین روزہ پولیو رائونڈ کا افتتاح کیا جائے۔انہوںنے محکمہ تعلیم کے حکام پر زود دیا کہ روزانہ اسمبلی میں بچوں کو پولیو مہم کیبارے آگاہ کیا جائے اور انہیں تاکید کی جائے کہ وہ اس پیغام کو اپنے ارد گر د کے لوگوں تک بھی پہنچائیں ۔اجلاس میں ای ڈی او ہیلتھ نے بتایا کہ آئندہ تین روزہ رائونڈ کے دوران ضلع بھر میں پانچ سال سے کم عمر کے 4لاکھ8ہزار 652 بچوں کو پولیو ویکسین کے قطر ے پلائے جائینگے جس کیلئے مخصوص پوائنٹس کے علاوہ 998موبائل ٹیمیں گھر گھر جا کر بچوں کو خوراک پلائیں گی جس کیلئے 85زونل سپر وائزراور 185ایریا انچارج مقرر کیے گئے ہیں۔انہوںنے بتایا کہ آئندہ رائونڈ کے دوران قطرے پینے والے بچے کے الٹے ہاتھ کی چھوٹی انگلی کے ساتھ رنگ فنگرپر ان مٹ سیاہی سے نشان لگایا جائیگا اگر کوئی اہلکار نشان لگانے میں کوتاہی یا سستی کا مرتکب پایا گیا تو اسے خلاف سخت محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔