صحافت کی دنیا کا معتبر نام ہیلن تھامس وفات پا گئیں

Helen Thomas

Helen Thomas

واشنگٹن (جیوڈیسک) صحافت کی دنیا کا معتبر نام ہیلن تھامس 92 برس کی عمر میں انتقال کر گئی ہیں۔ وہ طویل صحافتی تجربے، غیر متزلل آرا اور اسرائیل مخالف رویے کے سبب خاصی مشہور تھیں۔ واشنگٹن جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق ان کے خاندان کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کا انتقال واشنگٹن میں ان کے گھر پر ہوا اور اس وقت خاندان کے دیگر افراد ان کے ساتھ تھے۔ ہیلن تھامس کا تعلق لبنانی نژاد یونانی آرتھوڈوکس خاندان سے تھا۔ صحافت کی دنیا میں اس خاتون صحافی کا نام اس زمانے میں پہلی بار ابھرا جب وہ نیوز ایجنسیوں کی باہمی مسابقت کے دوران یونائیٹڈ پریس انٹرنیشنل کی صف اول کی رپورٹر کی حیثیت سے کام کرنے لگیں۔

اس ادارے کے لیے وہ 57 برس تک وائٹ ہاس سے کام کرتی رہیں۔ ہیلن تھامس وہ واحد صحافی ہیں جن کا نام امریکی صدر کی رہائش گاہ کے بریفنگ روم میں رکھی گئی کرسی پر درج ہے۔ وہ اپنے پیشہ ورانہ کیریئر میں نو امریکی صدور سے تلخ و تند سوالات کرچکی ہیں۔ جولائی 2010 میں انہوں نے اسرائیل کے خلاف ایک انتہائی تلخ بیان دیا، جس کے بعد ان کا 57 سالہ درخشاں کیریئر ختم ہوا۔ انٹرنیٹ پر جاری کی گئی ویڈیو میں ہیلن نے اسرائیلیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ فلسطین سے نکل جا اور جرمنی، پولینڈ اور امریکا میں اپنے اپنے گھروں کو چلے جا۔ اس بیان کی بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی۔

جس کے بعد ہیلن نے اپنے کیریئر کے خاتمے کا اعلان کر دیا۔ جنوری 2011 میں انہوں نے کالم نویسی کا آغاز کیا۔ امریکی صدر باراک اوباما نے ان سے متعلق جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ ہیلن محض اپنے وسیع تجربے کی وجہ سے قابل قدر نہیں تھیں۔ جمہوریت کے لئے لیڈران سے سخت سوالات کرنے اور ان کا احتساب کرنے کی حامی تھیں۔ ہیلن نے سابق امریکی صدر جارج بش جونیئر کو عراق جنگ کے تناظر میں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور انہیں امریکی تاریخی کا بدترین صدر ٹھہرایا تھا۔ ہیلن کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وائٹ ہاس کی سابق خواتین رپورٹرز کے برعکس انہوں نے صدور کے خاندان سے متعلق ہلکی پھلکی رپورٹس کرنے کے بجائے اہم ملکی اور بین الاقوامی امور پر سنجیدہ نوعیت کی رپورٹنگ کی۔

وہ امریکا کے نیشنل پریس کلب کی پہلی خاتون آفیسر تھیں جہاں کبھی خواتین کو رکنیت بھی نہیں دی جاتی تھی۔ وائٹ ہاس کی کوریج کرنے والے صحافیوں کی تنظیم میں بھی خواتین کی نمائندگی کو فروغ دینے میں ہیلن کا کردار کلیدی نوعیت کا ہے۔ وینچیسٹر کینٹکی میں پیدا ہونے والی ہیلن نے ڈیٹرائٹ کی وین یونیورسٹی سے گریجویشن کرنے کے فوری بعد واشنگٹن کا رخ کیا۔

اور وہاں واشنگٹن ڈیلی نیوز نامی روزنامے کے دفتر میں صحافیوں کے لئے معاونتی خدمات سرانجام دینا شروع کر دیں۔ 1960 کے صدارتی انتخابات ان کے کیرئیر کا اہم موڑ ثابت ہوئے، جن میں کینیڈی کامیاب ہوئے تھے۔ انہیں یونائیٹڈ پریس انٹرنیشنل نے پام جزائر فلوریڈا بھیجا جہاں کینیڈی اپنے خاندان کے ساتھ تعطیلات منانے گئے ہوئے تھے۔ ہیلن نے 1971 میں نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے صحافی ڈگلس کورنیل سے شادی کی تھی۔