جج کے اعترافِ جرم کے بعد اگر سزا ہی قائم نہ رہی ہو تو واپسی کیسی، گرفتاری کیوں؟

Maryam Nawaz

Maryam Nawaz

اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر و سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ نواز شریف کو گرفتار کر کے پیش کرنےکا حکم اُسی مقدے میں ہے جس میں جج ارشد ملک نے بےگناہی، بلیک میلنگ اور زبردستی فیصلہ دلوانے کا بھی اعتراف کیا۔

مریم نواز کا اپنی ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ جج صاحب کب کے گھر جا چکے مگر فیصلہ آج بھی جوں کا توں ہے، جج ارشد ملک کو گھر بھیج دیاگیا مگر یہ نہیں پوچھا گیاکہ سزا کس کے کہنے پر دی؟ بلکہ نواز شریف کو ہی دوبارہ گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مقدمہ تو یہ ہونا چاہیے تھا کہ جج کے اعترافِ جُرم کے بعد سزا کی کیا حیثیت رہ جاتی ہے؟ اگر سزا ہی قائم نہ رہتی ہو تو واپسی کیسی، گرفتاری کیوں؟

خیال رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں ضمانت ختم ہونے کے بعد عدالتی حکم کے باوجود سرینڈر نہ کرنے پر سابق وزیراعظم نواز شریف کے 22 ستمبر کے لیے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے اور اپیلوں پر سماعت کے دوران حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی مسترد کر دی ہے۔