کراچی، سیلاب سے معمولات زندگی متاثر، فوج کی امدادی کارروائیاں جاری

Karachi

Karachi

کراچی (جیوڈیسک) کراچی کے علاقے امروہہ سوسائٹی، سعدی ٹان،سن لے کاٹیجز اورملحقہ علاقوں سے فوجی جوان برساتی پانی نکالنے میں مصروف ہیں، لیاری ندی سے بارہ سالہ بچے کی جبکہ ملیر ندی سے دو افراد کی لاشیں ملی ہیں۔ برساتی ریلے سے متاثرہ علاقوں کے علاوہ شہر کے متعدد علاقوں کی بجلی تا حال بحال نہیں کی جا سکی۔

برساتی ریلے سے شدید متاثرہ علاقوں امروہہ سوسائٹی، سعدی ٹان،سن لے کاٹیجز اور دیگر بستیوں سے پانی اترنے لگا ہے۔ پاک فوج کے جوان ہیوی پمپ لگا کر برساتی پانی نکال رہے ہیں۔ مجموعی طور پر شہر کے تمام علاقوں سے بارش کا جمع پانی نکل چکا ہے۔

گزشتہ چوبیس گھنٹے میں بارش نہ ہونیکے باعث بفر زون، نارتھ کراچی ،نیو کراچی، فیڈرل بی ایریا نارتھ ناظم آباد اور لیاقت آباد سمیت شہر کے دیگر علاقوں میں زندگی معمول پر آ رہی ہے تاہم متاثرہ علاقوں کے علاوہ شہر کے کئی علاقوں کی بجلی تا حال بحال نہیں ہو سکی۔

بعض علاقوں میں 48 گھنٹے سے زائد گزرنے کے باوجود کے ای ایس سی کا عملہ نہیں پہنچا۔ دوسری طرف لیاری ندی میں میراں ناکہ کے قریب سے ایک بارہ سالہ بچے کی لاش ملی ہے، محمود آباد، منظور کالونی کے قریب ملیر ندی سے بھی دو افراد کی لاشیں ملیں ہیں۔ لاشوں کو شناخت کے لئے جناح ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔