کراچی میں 2 گھنٹوں میں 4 شیعہ اکابرین شہادت حکومت کی کارگردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ علامہ سید اسرار گیلانی

Press Confrance MWM Pakistan

Press Confrance MWM Pakistan

اسلام آباد: مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی مسئول آفس علامہ سید اسرار حسین گیلانی نے کہا ہے کہ کراچی میں دو گھنٹوں میں ممتار ماہر تعلیم ، دانشور ، مصنف اور شیعہ سکالر پروفیسر ڈاکٹر تقی ہادی نقوی سمیت چار شیعہ اکابرین کی مظلومانہ شہادت ظلم و بر بریت کی بد ترین مثال ہے شہر قائد میں جاری رینجرز کے ٹارگٹڈ آپریشن کے باوجود معصوم انسانوں کے خون کی ہولی حکومت اور قانون پر عمل داری کے ذمہ دار اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، مجلس وحدت مسلمین ان سفاکانہ کاروائیوں کی پر زور مذمت کرتے ہوئے ملک گیر احتجاج کا اعلان کرتی ہے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے ترجمان علامہ اصغر عسکری اور راہنما علامہ علی شیر انصاری کے ہمراہ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پرہجوم پریس کانفرنس میں کیا ۔ علامہ اسرار گیلانی کا کہنا تھا کہ پروفیسر ڈاکٹر محمد تقی ہادی نقوی کا تعلق مقدس ترین شعبہ تعلیم تھا، انہیں اس پاک دھرتی کو علم کے نور سے منور کرنے کی پاداش میں شہید کیا گیا، اگر علم کے چراغ جلانا جرم ہے تو ہم سب مجرم ہیں ، یہ ملک اس لیے حاصل کیا گیا تھا کہ کہ اس پاک سرزمین سے دنیا کے کونے کونے میں امن و آشتی کا پیغام پہنچایا جا سکے جو علم کے نور کے بغیر ممکن نہیں، اس لئے وطن دشمن عناصر اسلام کے نام پر معرض وجود میں آنیوالی مملکت خدادا پاکستان کر جہالت کی گہرائیوں میں دھکیلنا چاہتے ہیں۔

پروفیسر تقی ہادی کی شہادت ا سی سلسلے کی ایک کڑی ہے،انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایک سازش کے تحت ایل علم شخصیات کو چن چن کر شہید کیا جا رہا ہے، ایک دن ڈاکٹر کو شہید کیا جاتا ہے تو دوسرے دن کوئی نہ کوئی ماہر تعلیم دہشت گردوں کی اندھی گولیوں کا نشانہ بن جاتا ہے، ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ یہ ٹارگٹ کلنگ، قتل غارت گری اور خود کش حملے ہمارے حوصلے پست نہیں ر سکتے ہیں، ہم اس مادر وطن کے غیور اور باوفا بیٹے ہیں، اور شہداء کے مقدس خون کے ساتھ عہد کرتے ہیں کہ ان کے خون کو رائیگان نہیں جانے دیں گے، ان کے عظیم مشن کو ہر صورت میں جاری رکھا جائے گا، انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستابن کی جانب سے پروفیسر تقی ہادی کی شہادت پر تین روزہ سوگ منانے کا اعلان کیا گیا ہے، انشاء اللہ اٹھائیس فرور ی کو منائے جانیوالے انٹی طالبان ڈے کے موقع پر پاکستان کے تمام چھوٹے بڑے شہروں اور قصبات میں احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے، ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں فرقہ واریت نہیں، قائد اعظم کے پاکستان پر ایک مخصوص گروہ اپنے نظریات مسلط کرنے کے لئے، شیعہ، سنی مسلمانوں سمیت تمام مسالک کے افراد کو نشانہ بنا رہا ہے ان کا راستہ شیعہ سنی اتحاد کی طاقت سے روکیں گے ، انہوں نے تحریک حمایت مظلومین کے حوالے سے دو مارچ کو راولپنڈی میں بھی بھر پور احتجاج کرنے کا اعلان کیا۔