کراچی میں اردو بازار سے تجازوزات کے خاتمے کی ڈیڈ لائن کا آج آخری روز

Protest

Protest

کراچی (جیوڈیسک) بلدیہ عظمیٰ نے اردو بازار نالے پر بیٹھے دکان داروں کو آج رات تک دکانیں خالی کرنے کا الٹی میٹم دے دیا جب کہ شہر میں تمام غیر قانونی پارکنگ اور ڈبل پارکنگ ختم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

بلدیہ عظمیٰ کراچی نے اردو بازار میں تجاوزات ہٹانے کے لیے تین روز قبل نوٹس دیا جس کی مدت آج رات ختم ہورہی ہے جب کہ دکانداروں نے بلدیہ کے فیصلے کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

دکانداروں کا کہنا ہے کہ اردو بازار محض ایک کاروبار نہیں بلکہ ثقافتی ورثہ ہے جہاں سے دکانیں خرالی کرانے کے احکامات غیرقانونی ہیں۔

دکانداروں کا مؤقف ہے کہ وہ کے ایم سی کے کرائے دار ہیں اور دکانیں گرانے کا کوئی جواز نہیں۔

دوسری جانب بلدیہ عظمیٰ کراچی کے حکام کے مطابق اردو بازار نالے پر قائم ہے اور نالے پر موجود دکانداروں کو تین دن میں دکانیں خالی کرانے کے احکامات دیے گئے ہیں۔

دوسری جانب کمشنر کراچی افتخار شلوانی کی زیر صدارت چارجڈ پارکنگ سے متعلق اجلاس ہوا جس میں ڈی آی جی ٹریفک جاویر مہر، جنوبی اور شرقی کے ڈپٹی کمشنرز، بلدیاتی اداروں اور کے ڈی اے افسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں تمام غیر قانونی پارکنگ اور ڈبل پارکنگ ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا جب کہ ڈی آئ جی ٹریفک جاوید مہر نے کمشنر کراچی کو آن روڈ ڈبل پارکنگ شاہراہوں کی نشاندہی کی۔

کمشنر کراچی کا کہنا تھا کہ ڈبل پارکنگ کی وجہ سے ٹریفک روانی متاثر ہوتی ہے جس کی روک تھام کی جائے، انہوں نے فٹ ہاتھوں پر موٹر سائیکلوں کی پارکنگ ختم اور متبادل انتظامات کرنے کی بھی ہدایت کی۔

کمشنر کراچی نے ڈپٹی کمشنر جنوبی کو چارجڈ پارکنگ نظام ٹھیک کرنے کے لیے رپورٹ تیار کرنے کی بھی ہدایت کی۔