کراچی: پُر تشدد واقعات میں مزید پانچ افراد کی زندگی کا چراغ گل

Karachi

Karachi

کراچی (جیوڈیسک) شہر قائد میں ڈاکوؤں نے نہایت دیدہ دلیری سے نجی بنک میں واردات کی اور چھ ملزم صرف دو منٹ میں بنک کا صفایا کر کے چلتے بنے۔ ادھر سندھ ہائیکورٹ میں اغوا برائے تاوان کے تین ملزم نعمت اللہ، مس اللہ اور بہاء الدین کو اے وی سی سی انسپکٹر امجد کلیار نے عدالت میں پیش کیا۔

عدالت سے ضمانت مسترد ہونے پر تینوں ملزم پولیس کی موجودگی کے باوجود با آسان فرار ہوگئے جبکہ پولیس اہلکار صرف ایک دوسرے کا منہ ہی دیکھتے رہ گئے۔ دوسری جانب کراچی میں پُرتشدد وارداتوں قتل و غارت گری اور لاشیں ملنے کا سلسلہ نہ رک سکا۔

ملیر میں واقع بابا ولایت شاہ مزار کے قریب سے تین افراد کی لاشیں ملیں جنہیں تشدد کے بعد سر پو گولیاں مار کر قتل کیا گیا۔ جائے وقعہ سے نائن ایم ایم پستول کی گولیوں کے خول ملے ہیں جبکہ مقتولین کی ابھی تک شناخت نہیں ہو سکی۔

تینوں افراد کی لاشوں کو جناح اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ کورنگی سے ایک شخص کی لاش ملی جسے فائرنگ کر کے قتل کیا گیا۔

مقتول کی شناخت اے ایس آئی کامران کے نام سے ہوئی ہے جو آرام باغ تھانے میں تعینات تھا۔ کراچی کے علاقے اورنگی ٹاون میں بھی فائنرگن سے نور خان نام شخص جاں بحق ہوگیا۔