مسئلہ کشمیر، کسی دوسرے فریق کی ثالثی قبول نہیں: سلمان خورشید

Salman Khurshid

Salman Khurshid

نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے امریکہ یا کسی دوسرے فریق کی ثالثی قبول نہیں ہے۔

بھارت نے ہمیشہ پاکستان سے بہتر تعلقات کے ساتھ تمام معاملات کو پُرامن طور پر بات چیت سے حل کرنے کے حق میں رہا مگر اپنے اندرونی معاملات میں کسی کو مداخلت کی اجازت نہیں دینگے۔

بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے امریکہ یا کسی دوسرے ملک کی ثالثی ہرگز قبول نہیں۔

پاکستانی وزیراعظم محمد نواز شریف کی جانب سے پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کرنے کی امریکی صدر سے اپیل بارے تبصرہ کرتے ہوئے وزیر خارجہ سلمان خورشید نے کہا کہ نئی دہلی کسی تیسرے ملک کی ثالثی کے بغیر تمام دو طرفہ مسائل کے حل پر یقین رکھتا ہے۔

پاکستان کی ایسی کوئی کوشش ہمارے لئے ناقابل قبول ہے۔ بھارت اپنے اندرونی معاملات میں کسی دوسرے ملک کی مداخلت کو برداشت نہیں کریگا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ پاکستان سے بہتر تعلقات کے ساتھ تمام معاملات کو پرامن طور پر بات چیت سے حل کرنے کے حق میں رہا ہے مگر وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف کی جانب سے کشمیر کے مسئلے پر تیسرے فریق کو ثالث بنانے کی بات ہمارے لئے کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں ہے۔

ہم اپنے مسائل اچھی طرح سمجھتے ہیں اور ان کو حل کرنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔ اس حوالے سے قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔