خیبرپختونخوا حکومت کا انسداد دہشت گردی فورس بنانے کا فیصلہ

Meeting

Meeting

خیبرپختونخوا (جیوڈیسک) خیبرپختونخوا حکومت نے انسداد دہشت گردی فورس کے قیام کا فیصلہ کرلیا۔ وفاقی حکومت سے طالبان کے ساتھ مذاکرات فوری طور پر شروع کرنے اور صوبے کی ایف سی کو واپس بھیجنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔

خیبر پختون خوا کابینہ کا ہنگامی اجلاس پشاور میں ہوا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبے میں امن وامان کے قیام اور دہشت گردی کے روک تھام کے لئے انسداد دہشت گردی فورس قائم کی جائے گی جس کے لئے الگ ڈی ائی جی ہو گا۔ یہ فورس انٹلی جنس، تفتیش اور آپریشن کی ذمہ دار ہو گی۔

اجلاس میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ طالبان کے ساتھ فوری طور پر مذکرات کا آغاز کر کے کیونکہ دہشت گردوں نے خیبر پختون خواہ کو نشانہ بنا رکھا ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا کہ مذاکرات کو ناکام بنانے کی کوشش کرنے والے عناصر کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔ کابینہ نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ خیبر پختون خواہ میں تعینات ایف سی اہلکار واپس بھجوائے جائیں۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبے کے شہری علاقوں میں قائم چیک پوسٹوں پر خفیہ کیمرے نصب کئے جائیں گے۔ تمام پراپرٹی ڈیلرز اور مالکان مکانات کو ہدیت کی گئی ہے کہ وہ دو ہفتوں کے اندر اپنے کرائے داروں کے مکمل کوائف متعلقہ تھانوں میں جمع کرائیں۔

کابینہ نے شہریوں کو بھتہ خوری اور اغوا کے حوالے سے دی جانے والی دھمکیوں کا سخت نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ تھانوں کے ایس ایچ اوز کے خلاف کاروائی کا فیصلہ کیا ہے۔