خیبر پختونخوا میں پولیس کی جانب سے تشدد پر پابندی کا فیصلہ

Peshawar

Peshawar

پشاور (جیوڈیسک) خیبر پختونخواہ حکومت نے صوبے میں پولیس کی جانب سے تشدد پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پابندی کا فیصلہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی ہدایت پر کیا گیا۔ پولیس حوالات یا جیل میں کسی ملزم پرتشدد نہیں کر سکے گی۔ تحریک انصاف کے ذرائع مطابق خیبر پختونخوا حکومت نے عمران خان کی ہدایت پر صوبے میں پولیس تشدد پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فیصلے پر رواں ہفتے عملدرآمد شروع ہو جائے گا۔

پولیس کو دوران تفتیش حوالات یا جیل میں کسی ملزم پر تشدد کی اجازت نہیں ہوگی۔ جسمانی اور جوڈیشل ریمانڈ کے دوران بھی ملزم پر تشدد نہیں کیا جا سکے گا۔ خلاف ورزی کرنے والے پولیس افسروں پر اختیارات کے ناجائز استعمال کی کارروائی کی جائے گی۔ پولیس کو ڈکیتی، چوری، قتل، منشیات، اغوا اور ناجائز اسلحہ کے ملزمان پر بھی تشدد کی اجازت نہیں ہوگی۔

وزیر اعلی خیبر پختونخوا فیصلے پر عمل درآمد کے لیے مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل دیں گے۔ کمیٹی صوبے بھر کے تھانوں میں پولیس تشدد کی حوصلہ شکنی کرے گی بلکہ تشدد کرنے والے پولیس افسروں کے خلاف مقدمات کی سفارش بھی کرے گی۔ تحریک انصاف کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان پر پولیس تشدد غیر آئینی اور غیر قانونی فعل ہے۔