کشن گنگا ڈیم ،عالمی ثالثی عدالت میں پاکستان کے خلاف فیصلہ نہیں ہوابلکہ درمیانی راستہ نکالا گیا ۔ حلیم عادل شیخ

کراچی (جی پی آئی)وزیر اعلی سندھ کے مشیربرائے ریلیف حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ کشن گنگا ڈیم پر عالمی ثالثی عدالت میں پاکستان کے خلاف فیصلہ نہیں ہوا بلکہ درمیانی راستہ نکالا گیا ۔ بھارت کی موجودہ ہٹ دھرمی اورخواہش کے وہ کشن گنگا ڈیم پر کام جاری رکھتے ہوئے پانی کا راستہ بدل سکتا ہے کبھی پوری نہیں ہوگی۔ اس کو عالمی ثالثی عدالت نے نا منظور کردیا ہے اوربھارت کو ایک حد سے آگے جانے پر پابندی لگا دی ہے۔

جہاں تک پانی کی مقدار کا تعین ہے کہ ہندوستان کتنا پانی استعمال کرسکتا ہے اس کا فیصلہ دسمبر2013تک ہوگا۔ اس لیے یہ تصورغلط ہے کہ پاکستان یہ کیس ہار گیا ہے اس میں یہ کہا جاسکتا ہے کہ آدھی بات پاکستان کی اور آدھی بات ہندوستان کی تسلیم کی گئی ہے، اس کے حتمی فیصلے کا تعین رواںسال کے اختتام تک ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ ریلیف کے کیمپ آفس سے جاری کردہ بیان میں کیا۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ عالمی ثالثی عدالت نے کشن گنگا ڈیم کیس میں ہندوستان کو پانی ایک دریا سے دوسرے دریا میں ڈالنے کی اجازت نہیں دی جو کہ ہندوستان چاہتا تھا بلکہ اسے ایک حدسے آگے جانے پر پابندی لگادی گئی ہے جبکہ پاکستان یہ چاہتا ہے کہ ہندوستان کو پانی کا رخ موڑنے کی بلکل اجازت نہ دی جائے۔ اس کیس میں ہندوستان کی اپوزیشن نے بھی شور مچایا ہے۔

حلیم عادل شیخ نے کہاکہ زیادہ فائدہ حاصل کرنے کے لیے تھوڑا نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے پاکستان کوعالمی ثالثی عدالت میں تمام ثبوتوں کے ساتھ بھارت کی بد نیتی اور کشمیر جیسے معاملات میں بے نقاب کرنا ہوگا۔ موجودہ وقت میں اپوزیشن کا واویلا حکومت کوکمزور کرنا اور عوام میں تعصب پھیلانا ہے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو ڈیموں پر سیاست چمکانے کی بجائے پاکستان کی فلاح میں حکومت کا ساتھ دینا چاہیے۔