لیفٹیننٹ جنرل راحیل شریف نئے آرمی چیف مقرر

Raheel Sharif

Raheel Sharif

اسلام آباد (جیوڈیسک) لیفٹیننٹ جنرل راحیل شریف 29 نومبر کو پاک فوج کی کمان سنبھالیں گے۔ لیفٹیننٹ جنرل راشد محمود کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف کمیٹی مقرر کر دیا گیا۔ دونوں لیفٹیننٹ جنرلز کو جنرلز کے عہدوں پر ترقی دیدی گئی ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل راحیل شریف کو پاک فوج کا نیا سربراہ مقرر کر دیا گیا ہے. آئین کے آرٹیکل 3 کے ذریعے وزیراعظم کی سفارش پر صدر پاکستان ممنون حسین نے جنرل راحیل شریف کی نئے آرمی چیف کی حیثیت سے منظوری دی۔

جبکہ لیفٹیننٹ جنرل راشد محمود کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف کمیٹی مقرر کر دیا گیا ہے۔ دونوں لیفٹیننٹ جنرلز کو جنرلز کے عہدوں پر بھی ترقی دیدی گئی ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل راحیل شریف اس وقت انسپکٹر جنرل ٹریننگ اینڈ ایویلوایشن کے عہدے پر تعینات تھے۔ جنرل راحیل شریف گوجرانوالہ کے کور کمانڈر بھی رہ چکے ہیں اور نشان حیدر پانے والے میجر شبیر شریف کے بھائی اور نشان حیدر میجر عزیز بھٹی شہید کے بھانجے ہیں۔

جنرل اشفاق پرویز کیانی نومبر 2007 سے آرمی چیف کے عہدے پر فائز ہیں جن کی مدت ملازمت 29 نومبر کو ختم ہو جانے پر جنرل راحیل شریف پاک فوج کے نئے سربراہ کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے۔

واضع رہے کہ پاکستان کے پہلے 2 آرمی چیف انگریز تھے۔ پاک فوج کے پہلے سربراہ برطانیہ کے سر فرینک والٹر مسروی اگست 1947 سے فروری 1948 تک اس عہدے پر فائز رہے۔ ان کے بعد جنرل ڈگلس ڈیوی گریسی فروری 1948 سے اپریل 1951 تک تعینات رہے۔ ان کے بعد آنے والے کئی فوجی سربراہوں نے نہ صرف فوج بلکہ حکومت کی باگ ڈور بھی طویل عرصے تک سنبھالی۔

تیسرے آرمی چیف فیلڈ مارشل محمد ایوب خان 17 جنوری 1951 سے 26 اکتوبر 1958 تک اس عہدے پر تعینات رہے۔ چوتھے آرمی چیف جنرل محمد موسی نے 27 اکتوبر 1958 سے 17 ستمبر 1966 تک فوجی سربراہ کی ذمہ داریاں سنبھالے رکھیں۔ ان کا دورانیہ 8 سال رہا۔

جنرل محمد یحیی خان 18 ستمبر 1966 سے 20 دسمبر 1971 تک ملک کے 5 ویں آرمی چیف رہے۔ جنرل گل حسن قومی تاریخ کے سب سے مختصر مدت کیلئے فوجی سربراہ بننے والی شخصیت ہیں۔ انھوں نے 22 جنوری 1972 کو چھٹے آرمی چیف کا عہدہ سنبھالا اور 2 مارچ 1972 تک آرمی چیف رہے۔ ان کی بطور آرمی چیف مدت ملازمت مشکل سے ڈیڑھ ماہ بنتی ہے۔

7 ویں آرمی چیف جنرل ٹکا خان 3 مارچ 1972 سے یکم مارچ 1976 تک اس عہدے پر رہے۔ اس کے بعد جنرل ضیا الحق یکم مارچ 1976 سے 17 اگست 1988 تک ساڑھے 12 سال کے طویل عرصے تک 8 ویں آرمی چیف کے طور پر اس منصب پر رہے۔

پرویز مشرف نے 12 اکتوبر 1999 کو بطور ملک میں فوجی قانون نافذ کرنے کے بعد وزیراعظم نواز شریف کو جبرا معزول کر دیا اور پھر 20 جون 2001 کو ایک صدارتی استصوابِ رائے کے ذریعے صدر کا عہدہ اختیار کیا جس سے قبل وہ ملک کے چیف ایگزیکٹو کہلاتے تھے۔

مشرف نے 18 اگست 2008 کو قوم سے خطاب کے دوران اپنے استعفی کا اعلان کیا۔ جنرل
اشفاق پرویز کیانی نومبر 2007 سے آرمی چیف کے عہدے پر فائز ہیں.