کے پی بلدیاتی انتخابات، صوبائی وزیر پر پولنگ اسٹیشنز پر دھاوا بولنے، عملے کو اغوا کرنیکا الزام

Polling Stations

Polling Stations

پشاور (اصل میڈیا ڈیسک) خیبر پختونخوا کے 17 اضلاع میں پولنگ کا عمل جاری ہے تاہم کچھ مقامات پر امن و امان کی صورت حال خراب ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

جے یو آئی ف کے رہنما اور کے پی کے اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی نے پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی وزیر پر بنوں کی تحصیل بکا خیل میں 5 پولنگ اسٹیشنز پر دھاوا بولنے اور عملے کو یرغمال بنانے کا الزام عائد کیا ہے۔

جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے اکرم خان درانی کا کہنا تھا کہ صوبائی وزیر شاہ محمد خان نے 5 پولنگ اسٹیشنز کا عملہ اغوا کر لیا اور سامان بھی ساتھ لے گئے۔

اکرم خان درانی کا کہنا تھا کہ شاہ محمد خان نے پولیس پر فائرنگ بھی کی، پولنگ اسٹیشن کے یرغمال عملے کو ایک پیٹرول پمپ میں رکھا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ متعلقہ ڈی سی اور ڈی پی او کو تمام صورت حال سے آگاہ کر دیا ہے لیکن آگاہ کیے جانے کے باوجود انتظامیہ بے بس ہے۔

دوسری جانب اے این پی کے امیدوار برائے میئر حاجی شیر رحمان نے بھی این سی 33 گھنٹہ گھر میں پی ٹی آئی کے الیکشن انچارج حلیم شیرازی پر دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو تحریری درخواست جمع کرا دی ہے۔

درخواست میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ پی ٹی آئی امیدوار کے ساتھیوں کو میئر کے بیلٹ پیپرز کی کاپیاں دی گئیں، اس پولنگ اسٹیشن کی انچارج حلیم شیرازی کی اہلیہ ہے۔

اے این پی رہنما کی جانب سے دائر درخواست میں کیا گیا ہے کہ میئر کے بیلٹ پیپرز لیک ہوچکے ہیں، پولنگ کے روز استعمال ہونے کا خدشہ ہے۔