نیا بلدیاتی نظام، پیپلز پارٹی اور متحدہ کے مذاکرات بے نتیجہ ختم

People's Party, United

People’s Party, United

کراچی (جیوڈیسک) کراچی سندھ میں بلدیاتی نظام کے قانون پر ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی نے اپنی اپنی تجاویز ایک دوسرے کے حوالے کر دیں۔ آئندہ اجلاس ہفتے کو وزیر اعلی ہاس میں ہوگا۔ سندھ میں بلدیاتی نظام 2013 کے قانون کے حوالے سے وزیر اعلی ہاس کراچی میں پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ کے وفود کے درمیان باضابطہ اجلاس ہوا۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی کی جانب سے شرجیل میمن اور ڈاکٹر سکندر میندرو شامل تھے جبکہ ایم کیو ایم کی جانب سے ڈاکٹر فاروق ستار، ڈاکٹر صغیر احمد، فیصل سبزواری، کنور نوید جمیل اور سید سردار احمد نے شرکت کی۔

اجلاس میں پیپلز پارٹی نے بلدیاتی نظام 2013 کے قانون پر اپنا بنایا ہوا مسودہ ایم کیو ایم کے حوالے کیا جبکہ ایم کیو ایم نے بھی اپنی تجاویز پیپلز پارٹی کے حوالے کیں۔ سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کے اپوزیشن لیڈر فیصل سبزواری نے دنیا نیوز سے ٹیلیفون پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم آئین کے آرٹیکل 140 اے کے مطابق سندھ میں بلدیاتی نظام کا قانون چاہتی ہے تاکہ صوبے بھر میں موثر اور بااختیار مقامی حکومتوں کا نظام قائم ہو۔

فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ 17 اگست کو ایک بار پھر دونوں جماعتوں کا بلدیاتی نظام کے قانون کے حوالے سے وزیر اعلی ہاس میں اجلاس ہو گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اجلاس میں 19 اگست کو سندھ اسمبلی کے اجلاس میں بلدیاتی نظام 2013 کے قانون کو پیش کیے جانے کے حوالے سے فیصلہ بھی کیا جائے گا۔