مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے جمعرات کے روز مرکزی دفتر میں پریس کانفرنس

اسلام آباد ( ) مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے جمعرات کے روز مرکزی دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ مسلم لیگ ن کی موجودہ حکومت زرداری حکومت کا ہی تسلسل ہے اور موجودہ پالیسیوں سے ایسا محسوس کیا جاسکتا ہے کہ زرداری حکومت نے نیا جنم لے لیا ہے، اگر ن لیگ نے روش نہ بدلی تو اس کا خمیازہ آئندہ عام انتخابات میں اسے بھگتنا پڑے گا۔ انہو ں نے کہاکہ اس وقت پورا دہشتگردی کی آگ میں جل رہاہے جبکہ توانائی، بجلی اور مہنگی بحران نے عوام کا جینا دوبھر کردیاہے۔

موجودہ حکومت کے 100 دنو ں میں 100 دھماکے ہوچکے جس سے ن لیگی حکمرانوں کی اہلیت و اصلیت کی قلعی کھل کر سامنے آگئی ہے۔ انہوںنے اس موقع پر صحافیوں کے مختلف سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کہاکہ ملک میں جاری دہشت گردی کو فرقہ واریت کا رنگ دینا قوم اور ریاست کے ساتھ زیادتی ہے ملک میں کوئی فرقہ واریت نہیں بلکہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی موجود ہے جبکہ بیرونی ایجنٹ بیرونی ایجنڈے پر ملک میں تباہی و دہشت گردی پھیلا رہے ہیں۔

انہوںنے کہا کہ اگر طالبان یا عسکریت پسند ہتھیار پھینک کر آئین پاکستا ن کو تسلیم کریں تو ان سے ضرور مذاکرات کئے جائیں اور اسکی حمایت کرینگے مگر ملک کے غداروں سے مذاکرات خود غداری کے مترادف ہے جن بیرونی ایجنٹوں نے بیرونی آقائوں کو خوش کرنے کیلئے ملک کی اہم تنصیبات اور معصوم جانوں پر پے درپے حملے کئے ان سے کیونکر مذاکرات کئے جائیں؟دہشتگردی سے آہنی ہاتھوں سے نمٹ کر ہی اسے شکست دی جاسکتی ہے اب وقت آگیاہے۔

کہ اچھے یا برے طالبان میں فرق ختم کرکے پوری سیاسی و عسکری قیادت ایک پیج پر آئے اور فیصلہ کرے کہ ملکی سلامتی کیلئے کیا اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے ایک اور سوال پر کہاکہ اس ملک میں پہلے دہشت گردوں کو درآمد کیا گیا اور اب برآمد کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ تربیت دے کر شام میں دہشتگردوں کو روانہ کیا جا رہا ہے جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان جیل سے بھی دہشتگردوں کو چھڑوا کر 150 دہشت گردوں کو شام بھجوایا گیا انہوںنے کہاکہ اس وقت 50 ہزار سے زائد دہشت گرد شام بھیجے گئے جن میں پاکستانی جنگجو بھی شامل ہیں۔

انہوںنے کہاکہ امریکہ، سعودی عرب اور القاعدہ شام حکومت کے خلاف اکٹھے ہوگئے ہیں جبکہ دوسری جانب روس، چین شام پر حملے کی مخالفت کررہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ایک طرف امریکہ پاکستان اور افغانستان میں القاعدہ، طالبان کے خلاف جنگ کرتاہے مگر دوسری جانب اسکا اتحادی ہے جس سے ان کا دہرا معیار واضح ہے۔انہوںنے خبردار کرتے ہوئے کہاکہ شام پر حملہ امریکہ کا اختیار ہے مگر اس کے بعد ہونے والی تباہی کو روکنا امریکہ، سعودی عرب سمیت کسی کے اختیار میں نہیں رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایک سازش کے تحت مسلم ممالک میں حالات خراب کئے جارہے ہیں تاکہ اسرائیل کی ناجائز حکومت و ریاست کو دوام بخشاجاسکے اور اسی خاطر شہنشاہیت کے تحفظ کیلئے اقدام کئے جارہے ہیں اور شامی حکومت اور بشارالاسد کو اسرائیل کی مخالفت کرنے کی سزا دی جارہی ہے۔ انہوںنے ایک اور سوال پر کہاکہ 8 ستمبر کو مجلس وحدت مسلمین کا دفاع وطن کنونشن ملکی تاریخ میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا اس سلسلے میں سیکورٹی انتظامات مکمل کرلئے ہیں اور 4 ہزار رضا کار سیکورٹی فرائض انجام دینگے جبکہ اس سلسلے میں مقامی انتظامیہ سے بھی بات چیت کرلی گئی ہے۔ پریس کانفرنس میں ان کے ہمراہ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ شیخ اعجاز بہشتی، علامہ اصغر عسکری اور علامہ انور علی جعفری بھی موجود تھے۔