ملائیشین طیارے کی کھوج کیلئے چین سے سیٹلائٹس کی مدد لینے کا فیصلہ

Missing Malaysian Plane

Missing Malaysian Plane

کوالالمپور (جیوڈیسک) ملائیشیا ایئرلائنز کے لاپتہ مسافر طیارے کا تاحال پتہ نہیں چل سکا ہے۔ اس کی تلاش کے لیے کارروائیاں بدستور جاری ہیں جبکہ چین نے اس مقصد کے لیے سیٹیلائٹس استعمال کرنے کا اعلان کیا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق ان ہائی ریزولوشن سیٹیلائٹس کی نگرانی چین کے ایک شمالی علاقے میں قائم ژیان سیٹیلائٹ کنٹرول سینٹر سے کی جائے گی اور نیویگیشن، موسم، مواصلات اور امدادی کارروائیوں کے دیگر پہلوئوں کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

ملائیشیا ایئر لائنز کا ایک مسافر طیارہ ہفتے کو علی الصبح ملائیشیا سے چین جاتے ہوئے لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس پر 239 افراد سوار تھے۔ اس کی تلاش کے لیے بڑے پیمانے پر کارروائیاں جاری ہیں تاہم تاحال کوئی کامیابی نہیں ہوئی۔

ملائیشیا کے ساتھ ساتھ چین، امریکا، سنگاپور، ویت نام، نیوزی لینڈ، انڈونیشیا، آسٹریلیا اور تھائی لینڈ کی امدادی ٹیمیں تلاش کے کام میں حصہ لے رہی ہیں۔ اس آپریشن میں درجنوں بحری جہاز اور طیارے حصہ لے رہے ہیں جن کی کارروائیوں کا مرکز ملائیشیا اور ویت نام کے درمیان سمندری علاقہ ہے۔

ملائیشیا ایئر لائنز کے مطابق اب ملائیشیا کا مغربی ساحلی علاقہ بھی تلاش کا مرکز ہے۔ منگل کو اس فضائی کمپنی نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ لاپتہ طیارے کی تلاش اب زیادہ وسیع علاقے میں کی جا رہی ہے۔

ملائیشیا کے سول ایوی ایشن کے سربراہ اظہرالدین عبدالرحمان کا کہنا ہے کہ تلاش کے کام میں شامل ٹیمیں نئے اور پرانے دونوں علاقوں میں مصروف ہیں۔