مانسہرہ میں زیادتی کے ملزمان پر عوام کا پتھراؤ، انڈے پھینکے

Mansehra

Mansehra

مانسہرہ (جیوڈیسک) مانسہرہ میں تین ملزمان کو طالبہ زیادتی کیس میں جوڈیشل مجسٹریٹ نے 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔عدالت پیشی کے موقع پر مشتعل شہریوں نے ملزمان پر پتھراوٴ کیا،انڈے مارے اور سیاہی بھی انڈیل دی۔

مانسہرہ میں بارہویں جماعت کی طالبہ سے اجتماعی زیادتی کرنے والے ملزمان قاری نصیر، فیضان اور ان کا ساتھ دینے والے ملزم حسین کو تھانہ سٹی سے جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں لایا گیا۔ طالبہ سے زیادتی کرنے والے ان ملزمان کے کرتوتوں نے اپنا نامہ اعمال تو سیاہ کرہی لیا تھا۔

لوگوں نے بھی انکے منہ پر سیاہی مل دی۔ ملزمان کو دیکھتے ہی لوگ مشتعل ہوگئے، انہوں نے پتھراوٴ بھی کیا اور انڈے بھی مارے۔ تینوں ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا تو عدالت کے باہر موجود مشتعل لوگوں نے نعرے لگاتے ہوئے ملزمان کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا۔ عدالت نے زیادتی کیس کے تینوں ملزمان کو چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

ملزمان کو مشتعل لوگوں سے بچانے کے لئے عدالت سے بکتر بند گاڑی کے ذریعے تھانے لے جایا گیا۔ اس دوران بھی مشتعل افراد نے بکتر بند گاڑی پر انڈے برسائے۔طالبہ سے زیادتی کے خلاف مانسہرہ میں شہریوں نے احتجاجی ریلی بھی نکالی اور قاری نصیر سمیت چاروں ملزمان کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔

گزشتہ روز بارہویں جماعت کی طالبہ کو ساتھی طالبہ انعم سلیم جھانسہ دیکر اوباش نوجوانوں کے ساتھ لے گئی تھی جنہوں نے چلتی گاڑی میں طالبہ کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ پولیس کے مطابق زیادتی کیس کی مرکزی کردار ملزمہ انعم سلیم کو گزشتہ روز ہی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کر کے ڈسٹرکٹ جیل بھیج دیا گیاہے۔