میٹرک فیل عطائی ڈاکٹر طاہر جاوید نے کلینک کی آڑ میں ناجائز دھندے کا کاروبار کرکے درجنوں خواتین کو موت کے منہ میں دھکیل دیا

میاںچنوں : میٹرک فیل عطائی ڈاکٹر طاہر جاوید نے کلینک کی آڑ میں ناجائز دھندے کا کاروبا ر کرکے درجنوں خواتین کو موت کے منہ میں دھکیل دیا صحافت کا بورڈ لگا کر انسانی جانوں سے کھیلنے لگا محکمہ صحت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے فراڈ گروہ کے کارناموں کے بے خبر شہر بھر کے شریف شہریوں تاجروں خواتین طلبہ سمیت شعبہ زندگی کے ہرمکتبہ فکر کو حیرت اورتشویش میں مبتلا کرکے رکھ دیا ہے۔

کلینک کی آڑ میں موت کے مرکز کو بند کرتے ہوئے موت کے منہ میں جانے والے افراد کے قتل کا مقدمہ عطائی ڈاکٹر پر درج کیا جائے متاثرین کی اعلیٰ حکام کو ارسال کی گئی درخواستوں میں استدعاتفصیل کے مطابق میاں چنوں کے وسط میں موجود عطائی ڈاکٹر طاہر جاوید جوکہ ناجائز دھندے اور فراڈ مافیا کا سرغنہ ہے۔

جوکہ میٹرک کے امتحان میں ایک مضمون میں فیل ہونے کے باوجود کلینک بناکر ناجائز حمل گرانے سمیت دیگر سنگین جرائم میں ملوث ہے عطائی ڈاکٹر طاہر جاوید جوکہ ا س گروہ کا سرغنہ نے ا پنے باپ محمد رمضان اور ساتھیوں منظور حسین ، عاشق علی کے ساتھ مل کرگروہ بنارکھا ہے۔

جو سادہ لوح افراد کو انصاف دلانے کے لیے بھاری معاوضہ لے کراپنے نیٹ ورک کے ذریعے تھانوں میں جعلی اور من گھڑت درخواستیں دے کر بعدازاں عدالتوں میں جھوٹی رٹ پٹیشنیں دائر کرکے تاجروں کو بلیک میل کرنے کا دھندہ کیے ہوئے ہیں غریب محنت کش ابراہیم سے 75ہزارروپے کا پلاٹ خرید کرکے پانچ سوروپے بیعانہ دیا باقی رقم چند دن بعد دینے کا وعدہ کیا۔

مگر بعدازاں پلاٹ پرقبضہ کرکے باقی رقم ہتھیالی اس طرح عطائی ڈاکٹر طاہر جاویدنے علاج معالجہ کے بہانے اور ناجائز حمل گرانے کی مد میں کلینک پر آنے والے خواتین مرد کو بلیک میل کرکے ان کی زندگی اجیرن کررکھی ہے۔

درجنوں افراد عطائی ڈاکٹر کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں عطائی ڈاکٹر طاہر جاوید کے خلاف متاثرین نے آرپی او ملتان ڈی پی او خانیوال ،چیف جسٹس کے نام بھیجی درخواستوں میں کلینک کی آڑ میں موت کے مرکز کو بند کرتے ہوئے موت کے منہ میں جانے والے افراد کے قتل کا مقدمہ عطائی ڈاکٹر پر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔