مشرق وُسطیٰ کے کسی بھی مقام کو نشانہ بنانے والے میزائل بنا رہے ہیں، اسرائیل

Avigdor Liberman

Avigdor Liberman

اسرائیل (جیوڈیسک) اسرائیلی وزیر دفاع ایویگڈور لیبرمن نے کہا ہے کہ ان کا ملک ایک ایسا میزائل نظام تیار کر رہا ہے جو مشرق وُسطیٰ میں کسی بھی مقام کو ٹھیک ٹھیک نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہو گا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا ہے اسرائیلی ملٹری انڈسٹری اس میزائل کی تیاری میں مصروف ہے اور یہ میزائل آئندہ چند برسوں میں اسرائیلی فوج کے حوالے کر دیا جائے گا۔ ایوگڈور لیبرمن کے مطابق جدید ترین ٹیکنالوجی کا حامل یہ میزائل سسٹم اپنے ہدف کو ٹھیک ٹھیک نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہو گا۔ لیبرمن کے مطابق اس منصوبے پر ’’سینکڑوں ملین شیکل‘‘ خرچ کیے جا رہے ہیں۔ یاد رہے کہ اسرائیلی کرنسی شیکل 3.63 امریکی ڈالرز کے برابر ہے۔

غیر ملکی دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کے پاس کئی جیریکو بیلیسٹک میزائل موجود ہیں جو جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

اسرائیلی وزیر دفاع ایگڈور لیبرمن کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق، ’’اس میزائل نظام کا کچھ حصہ پہلے ہی تیاری کے مراحلے میں ہے جبکہ کچھ حصہ ابھی تحقیق کے آخری مراحل میں ہے۔‘‘ اس بیان میں مزید کہا گیا ہے، ’’ہم ایک ایسا جدید اور درست نشانہ بنانے والا فائر سسٹم حاصل کر رہے ہیں جو آئندہ چند برسوں میں اسرائیلی دفاعی افواج کو علاقے کے کسی بھی مقام کو نشانہ بنانے کے قابل بنا دے گا۔‘‘

اسرائیل کو مشرق وسطیٰ کی سب سے طاقتور فوج کا حامل ملک سمجھا جاتا ہے اور یہ خیال بھی کیا جاتا ہے کہ اسرائیل خطے کا واحد ملک ہے جو جوہری ہتھیاروں کا حامل ہے۔ غیر ملکی دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کے پاس کئی جیریکو بیلیسٹک میزائل موجود ہیں جو جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔