ایران کی جوابی کارروائی، عراق میں مبینہ اسرائیلی اہداف پر حملہ

Iran Israel Attack

Iran Israel Attack

ایران (اصل میڈیا ڈیسک) رواں ہفتے کے آغاز پر اسرائیل نے شام میں ایرانی پاسداران انقلاب کو نشانہ بنایا تھا جب کہ اتوار کو عراق میں مبینہ اسرائیلی اہداف کے خلاف ایرانی کروز میزائلوں سے حملہ کیا گیا ہے۔ امریکہ نے اس کارروائی کی مذمت کی ہے۔

ایرانی پاسداران انقلاب نے عراق کے کرد علاقے کے صدر مقام اربیل میں میزائل حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ ایران کے سرکاری میڈیا پر یہ اعتراف اتوار کو نشر کردہ رپورٹوں میں کیا گیا۔ قبل ازیں تیرہ مارچ کی صبح بارہ میزائلوں سے مبینہ اسرائیلی اہداف کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ ایران نے دعوی کیا ہے کہ اس نے اسرائیل کے ‘اسٹریٹیجک سینٹرز کو نشانہ بنایا ہے

ایران کی جانب سے یہ حملہ ایک ایسے وقت پر کیا گیا ہے، جب عالمی قوتوں کے ساتھ سن 2015 کی جوہری ڈیل کو بحال کرنے کے لیے سفارتی کوششیں ایک اہم موڑ پر کھڑی ہیں۔ اس ڈیل کا مقصد ایران سے یہ یقین دہانی لینا ہے کہ وہ اپنے متنازعہ جوہری و میزائل پروگراموں کو عالمی قوتوں کے ساتھ طے شدہ شرائط کے تحت محدود رکھے گا۔ اس کے بدلے میں ایران پر عائد اقتصادی پابندیاں نرم کی جانی ہیں۔ اس ترمیم شدہ معاہدے کا مسودہ تقریبا مکمل ہے مگر روس کی جانب سے آخری لمحے پر ایک مطالبے کے بعد اب مذاکراتی عمل رک گیا ہے۔

اربیل میں ایرانی میزائلوں نے جس مقام کو ہدف بنایا، وہ در اصل امریکی قونصل خانے کی ایک نئی عمارت ہے۔

اس حملے میں ایک شہری زخمی ہوا ہے اور املاک کو نقصان پہنچا مگر کوئی بڑا نقصان نہیں ہوا۔ امریکی محکمہ خارجہ نے تصدیق کر دی ہے کہ حملے میں کوئی امریکی شہری زخمی یا ہلاک نہیں ہوا۔ ساتھ ہی اس حملے کی مذمت بھی کی گئی ہے۔

ایرانی پاسداران انقلاب نے دھمکی بھی دی ہے کہ ‘اسرائیل کی جانب سے حملوں کا سخت، فیصلہ کن اور تباہ کن جواب دیا جائے گا۔ واضح رہے کہ گزشتہ پیر کے دن شام میں ایک اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے دو فوجی مارے گئے تھے اور ایران نے جوابی کارروائی کی دھمکی دی تھی۔

عراق اور شام اکثر اوقات ایران اور امریکا کے ایک دوسرے کے خلاف حملوں کا مرکز بنے رہتے ہیں۔ ایرانی حمایت یافتہ شیعہ ملیشیا گروہوں نے دونوں ہی ملکوں میں امریکی اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ واشنگٹن بھی وقفے وقفے سے ایرانی اہداف کے خلاف کارروائیاں کرتا آیا ہے۔

سن 2020 میں امریکی افواج نے بغداد میں کارروائی کرتے ہوئے ایرانی فوجی جنرل قاسم سلیمانی کو ہلاک کر دیا تھا۔ اس کے رد عمل میں ایران نے امریکی دستوں کے خلاف کئی بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا تھا، جس میں کوئی امریکی فوجی ہلاک تو نہیں ہوا تھا تاہم کئی کو سر پر چوٹیں آئی تھیں۔