مہمند ایجنسی کی خبریں 24/5/2014

مہمند ایجنسی (نمائندہ حیران مومند) مہمند ایجنسی اتمانزئی میں فورسز گاڑی پر دھماکہ، 6 ایف سی اہلکار شھید ایک زخمی۔ ایک مڈل سکول بھی بارود سے تباہ۔ امن کمیٹی رضاکار کے گھر کے سامنے دھماکہ۔ جانی نقصان نہیں۔ علاقے میں خوف و حراس ۔ فورسز کا سرچ اپریشن ، 31 افراد گرفتار۔ چار اہلکار موقع پر جان بحق ہوئے جبکہ دو ھیلی کاپٹر میں لے جاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ زخمی اور لاشیں پشاور منتقل۔

مہمند اور باجوڑ طالبان نے جنگ بندی کے خاتمے کا اعلان کیا ہے جوکہ علاقے کے عوام کیلئے تشویشناک ہے۔گنداو سے مامد گٹ اور گنداو سے بہائی ڈاگ تک کرفیو نافذ۔ واقعہ کی ذمہ داری مہمند طالبان کے اجرائی کمیشن کے امیر نے لے لی۔

مہمند ایجنسی تحصیل پنڈیالی کے علاقہ اتمانزئی میں جمعہ اور ہفتہ کی رات نا معلوم افراد نے بارودی مواد رکھ کر گورنمنٹ مڈل سکول ملک شیر کو اڑا دیا۔ دھماکہ سے سکول کے دو کمروں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ ایجنسی میں تباہ شدہ سکولوں کی تعداد 126 ہوگئی ۔ یاد رہے کہ مقامی انتظامیہ نے سکول مالکان اور چوکیداران کو پہلے سے ہدایت کی ہے کہ سرکاری عمارتوں کی پہرہ داری اور چوکیداری کیا کرے۔

دوسرا دھماکہ امن کمیٹی کے رضاکار عالم شیر کے گھر کے سامنے ہوا۔ مگر کسی قسم کا نقصان نہیں ہوا۔ علاقے میں گشت کرنے والی فورسز کے جیپ پر بارودی سرنگ پھٹ جانے سے چار ایف سی اھلکار موقع پر دم توڑ گئے جبکہ تین زخمی ہوگئے۔ دو زخمی ہیلی کاپٹر میںلے جاتے ہوئے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جان بحق ہوگئے۔ ذرئع کے مطابق جان بحق افراد میں سپاہی حبیب ، سپاہی واجد، سپاہی صابر ، سپاہی حضرت نور ، سپاہی سہیل اور سپاہی حمید شامل ہیں۔ زخمی اہلکار اور لاشوں کو پشاور روانہ کی گئی۔ یہ واقعہ شاتے کنڈائو اتمانزئی میں پیش آیا۔

سیکیورٹی فورسز نے علاقے میں سرچ اپریشن شروع کیا ہے اور 31 مقامی افراد کو ایف سی آر کے تحت حراست میں لے لئے ہیں۔ فورسز اور مقامی انتظامیہ نے ایجنسی بھر کے مختلف چیک پوسٹوں اور سڑکوں کو ہر قسم ٹریفک کیلئے بند کیا ہے۔ تاکہ مشکوک افراد علاقے سے نہ نکل سکے۔ جہاں پر دھماکے ہوئے ہیں وہاں کسی کو آنے جانے کی اجازت نہیں۔ ذرئع کے مطابق نحقی کنڈائو سے باجوڑ تک مین روڈ اور خاپخ سے بہائی ڈاگ تک روڈ پر غیر معینہ مدت تک کرفیو لگا دی گئی ہے۔ انتظامیہ نے واقعہ اور موجودہ حالات کی تصدیق کردی۔

دوسری جانب چند روز پہلے باجوڑ اور مہمند طالبان نے حکومت کے ساتھ جنگ بندی کے خاتمے کا اعلان کیا ہے اور مہمند ایجنسی میں مئی کے اس مہینے میں امن و امان برقرار رکھنے پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ اور مہمند ایجنسی کے تمام تحصیلوں میں اسطرح کے واقعات ہوتے جارہے ہیں۔ علاقے کے عوام نے اسطرح کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق تحریک طالبان مہمند کے اجرائی کمیشن نے اتمانزئی واقعہ کی زمہ داری قبول کرلی ہے۔