بے رحم حقیقت

Sad love messages

Sad love messages

,مومنغالب ,بے, رحم,,حقیقت,انسان
غالب کا دور ہے نہ مومن کا دور ہے
انسان اب کہا، یہ تو قصہ ہی اور ہے

نوٹوں سے دل کی دھڑکن بحال کیجئے
موبائلوں پہ، عشق ناٹک، ارسال کیجئے

سب کھو گئے ہیں موسم، چاھت کی رت کہاں
اٹھا خمیر جس سے، انسانیت کا بت کہاں

ان کو بھی اپنی ذات کا عرفان ہو گیا
برسوں کا تھاجو ساتھی، مہمان ہوگیا

جاتے ہیں دور کیوں، گھرمیں ہی دیکھ لیں
اپنے پرائے سب کے، باطن ہی دیکھ لیں

ملتاں ہے ہر بشر اپنی ضروت کے واسطے
سب منزلیں ہیں کھوٹی، الجھے ہیں راستے

اس سادگی یہ اب نہ قربان جایئے
بے رحم ہے حقیقت، بس مان جایئے

Mrs. Jamshed Khakwani

Mrs. Jamshed Khakwani

تحریر: مسز جمشید خاکوانی