مشرف کے ساتھ دیگر آئین شکنوں کا بھی احتساب نہیں ہوا تو یہ بھی آئین شکنی اور غداری ہو گی

کراچی: آئین و انصاف کے نام پر مشرف کو انتقام کا نشانہ بنانے کی کوشش کرنے والوں نے نہ تو برے حالات اور وقت سے کچھ سیکھا ہے اور نہ ہی جمہوریت وآمریت ان کا کچھ بگاڑ پائی ہے۔یہی وجہ ہے کہ وہ سابق آرمی چیف کو غدار ثابت کرنے کی سازشکے ذریعے نہ صرف ملک دشمنی کررہے ہیں بلکہ مخالف سیاسی جماعتوں کے ساتھ ساتھ حلیفوں کو بھی دیوار سے لگانے کی پالیسی کے ذریعے سیاسی و جمہوری نظام کو ایکبار پھر برباد کررہے ہیں ۔

آل پاکستان مسلم لیگ سندھ کے سید صدر پرویز علی شاہ جنرل سیکریٹری مسلم بھٹو فائنانس سیکریٹری شاہد قریشی طارق کلیم افضال غازی اور سندھ کے انفارمیشن سیکریٹری طاہر حسین نے کہا ہے کہ از خود نوٹس لینے کی ماہر اعلیٰ عدلیہ کا فریضہ ہے کہ وہ مشرف پر آرٹیکل6 کا مقدمہ چلاتے ہوئے انصاف کے تمام تقاضے پورے کرے ۔

اور قومی مطالبہ کے مطابق 12 اکتوبر کو گزٹ نوٹیفکیشن کے بغیر آرمی چیف کی معزولی کا ٹی وی اعلان کرکے آئین شکنی اورفوج کے ادارے میں دھڑے بندی کی سازش کرنے والے وزیراعظم پر بھی غداری کا مقدمہ چلا ئے اور مشرف پر ہی آرٹیکل 6 کا اطلاق کرنے کی بجائے 12 اکتوبر اور 3 نومبر کے تمام اقدامات میں ملوث تمام افراد طبقات اورذمہ داران کا بھی مکمل احتساب کیا جائے۔

کیونکہ اگر عدلیہ نے انصاف و مساوات کے تقاضوں کو پورا کرنے کی بجائے صرف مشرف کو سزاوار ٹہرایا تو اس سے نہ صرف عدلیہ کا وقار مجروح ہو گا اور اس کی عوامی ساکھ کو نقصان پہنچے گا بلکہ مستقبل میں قوم اس جرم میں موجودہ منصفوں پر بھی غداری کا مقدمہ چلتے ہوئے دیکھے گی۔