میرے مولا تو نئے سال کو رحمت کر دے

تحفہ کرب و اذیت کے سوا کچھ نہ دیا
ہم کو اس سال نے وحشت کے سوا کچھ نہ دیا

خاک اور خون میں لپٹے ہوئے جسموں کی قسم
جس قدر یاد کریں آنکھ ہوئی جاتی ہے نم

مصر کا غم کو کہ ہو ارضِ فلسطین کا درد
آتشِ جنگ میں ہرسمت کا منظر ہے زرد

”شامِ خوناب” ہو یا ”صبحِ پشاور” کا الم
روئیں ہم کس کے لیے ، کس کا منائیں ماتم

کثرتِ کرب سے ہم ہجر کا غم بھول گئے
ذکرِ محبوب، خدا اور صنم بھول گئے

ائے خدا! ایسا بھی کیا کوئی جہاں ہوتا ہے؟
تیری دنیا پہ جہنم کا گماں ہوتا ہے

اب نئے سال کی دہلیز پہ رکھنا ہے قدم
دست لرزیدہ دعا مانگ رہے ہیں پیہم

میرے مولا تو نئے سال پہ رحمت کر دے
جنگ آسیب زمانے کو تو جنت کر دے

Happy New Year

Happy New Year

تحریر : کامران غنی, صبا مدیر اعزازی اردو نیٹ جاپان