ناہید حسین نے کہا ہے کہ پاکستان کے چیف آف آرمی جنرل اشفاق کیانی کی فکرانگیز تقریرپرتمام ملک کے سیاستدانوں اورملک کے تمام اداروں کو توجہ دینے کی ضرورت ہے

کراچی : اربن ڈیموکریٹک فرنٹ (UDF)کے بانی وچیئرمین ناہید حسین نے کہاہے کہ پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی کی فکرانگیز تقریرپرتمام ملک کے سیاستدانوں اورملک کے تمام اداروں کو توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ گزشتہ پانچ سالوں میں جمہوریت کو پروان چڑھانے کے لئے جس طرح پاک فوج نے غیرجانبداری برداشت اورتحمل کامظاہرہ کیا۔

اپنے کردارکو جس طرح آئینی حدودکی پابندیوں کے دائرے میں رکھاہے وہ قابل تعریف ہے جبکہ اس پانچ سالہ دورمیں بارہاایسے مواقع آئے جب فوج مداخلت کرسکتی تھی اوراس سے کئی گناہ کم شدت کے حالات پرماضی میں فوجی مداخلتیں ہوتی رہی ہیں لیکن اس مرتبہ جنرل اشفاق پرویز کیانی کی قیادت میں فوج نے مکمل غیرجانبداری کامظاہرہ کیا اورحکومت کوبھرپورموقع فراہم کی۔

حالات میں بہتری لانے ،عوام کا معیارزندگی بلند کرنے،بدامنی کے خاتمے کے لئے،عوام نے جو مینڈیٹ حکومت کودیاتھااس مینڈیٹ کا فوج نے پورااحترام کیااوراس کے برعکس سابق دورحکومت میں پاک فوج کوبہانے بہانے سے تنقید کانشانہ بنایاگیاخواہ اس کا تعلق شکیل آفریدی سے ہویاایبٹ آباد کے واقعے سے ،مہران بیس کا واقعہ ہویاپھرمیمو کمیشن کا المیہ ہوان تمام واقعات کوبنیادبناکرپاک فوج اورحساس اداروں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

جبکہ اس کے پالیسی سازپس پشت رہ کراپنی کاروائیاں کرواتے رہے اورجمہوریت کا ہوّا دکھا کر قوم کو اور اداروں کوڈریاجاتارہااورخود اپنی مدد کے لئے اسلام ملک دشمن امریکہ کا سہارالیاجاتارہاہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک ہنگامی اجلاس سے خطاب میں کیاانہوں نے مزید کہاکہ گزرے پانچ برسوں میں ملک اورقوم دونوں کی تباہی ہوتی رہی جس پرتمام ادارے اپنی عزت بچانے میں مصروف رہے۔

ان کے ان رویوں کو بھی منفی انداز میں قوم کے سامنے پیش کرکے ان کی تضحیک کیجاتی رہی اور سیاسی جماعتوں کی چالبازیوں کو قوم بھی بل بلاتی رہی اور ادارے بھی پیچ وتاب کھاتے رہے اور نتیجے کے طورپرگزرے پانچ برسوں میں ملک تعمیروترقی کے اعتبار سے 65برس پیچھے کی طرف چلاگیااوران 5برسوں میں دہشت گرد،جرائم پیشہ،کرپٹ اوربھتہ خورفروغ پاتے رہے اورجمہوریت کے نام پرآنے والوں نے صرف اپنی ذاتی حالت بہتر سے بہترکرلی۔

اوریوں پوری قوم اور حساس اداروں کودیوار سے لگادیاگیا۔ناہید حسین نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ سابق صدر پرویز مشرف کی آمدپرتمام سیاسی جماعتوں نے متحدہوکران کے خلاف محاذ بنالیااوران کے منفی پروپیگنڈے کے لئے میڈیاپرخزانے کے منہ کھول دیئے گئے اورکچھ ٹی وی انیکرزخریدے گئے اورکچھ دیہاڑی پرلکھنے والے کالم نویس بھی مل گئے۔ انہوں نے کہایہ بات بھی اپنی جگہ درست ہے کہ سابق صدر سے غلطیاں ہوئی ہونگی۔

مگراس کا مطلب یہ نہیں کہ انہیں ذلیل وخوارکرکے پوری فوج کو نشانہ بنایاجائے انہوں نے کہاکہ بینظیرقتل میں سابق حکومت کی مجرمانہ خاموشی کوبھی شامل تفتیش کیاجائے جس نے بینظیر بھٹو کو گاڑی سے سرباہرنکال کرکارکنوں کوجواب دینے پر مجبور کیا تھا ظاہر ہے کہ پرویز مشرف نے انہیں یہ مشورہ ہرگز نہیں دیا ہوگا کہ وہ اپناسرگاڑی سے باہرنکالیں۔

ناہید حسین نے کہاکہ ان تمام باتوں کامطلب یہی ہے کہ وہ تمام قوتیں پرویز مشرف کواسمبلی میں آنے سے روکنا چاہتی ہیں کیونکہ کئی حساس معاملے میں وہ رکاوٹ بن سکتے ہیں بہرکیف فوج سے تعلق رکھنے والے کبھی بھی غدارنہیں ہوسکتے خاص طورپرسب سے پہلے پاکستان کانعرہ لگانے والا محافظ تو ہوسکتاہے وطن فروش نہیں آج سابق صدر کوہر محاظ پرگرفت میں لینے کی کوشش بتارہی ہے کہ دال میں کچھ کالاہے جس کی پردہ داری کی جارہی ہے انہوں نے کہاکہ اس کی تحقیق ضروری ہے مگر کونسا ادارہ اس کی تحقیق کرے گا۔