قومی اسمبلی: وزیر داخلہ نے قومی سلامتی پالیسی پیش کردی

Chaudhry Nisar

Chaudhry Nisar

اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے نئی قومی سلامتی ایوان میں پیش کردی، قومی اسمبلی سے خطاب میں چودھری نثار علی خان نے کہا کہ 100 صفحات پر مشتمل پالیسی 3 حصوں پر مشتمل ہے۔ پالیسی ایوان میں ییش کرنے کا مقصد دیگر ممبران کی رائے بھی لینا ہے، وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک اس وقت گمبھیر صورتحال سے دوچار ہے اس سے قبل چار حکومتیں آئیں لیکن کسی کو توفیق نہیں ہوئی کہ اس حوالے سے کچھ کریں، کسی اور ملک کو ہماری طرح کی صورتحال کا سامنا ہوتا تو وہ جلد از جلد پالیسی تشکیل دیتے، نئی قومی سلامتی پالیسی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کل کابینہ کے اجلاس میں متفقہ طور پر سیکورٹی پالیسی کی منظوری دی گئی، اس کی تیاری میں پانچ ماہ کا عرصہ لگا ہے۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی پالیسی کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا مقصد ممبران کی رائے لینا ہے، اس سے قبل ہم نے تمام جماعتوں کو دعوت دی تھی کہ وہ سیکورٹی پالیسی پر اپنی آرا سے آگاہ کریں اور اسی سلسلے میں چاروں وزرائے اعلیٰ کو خطوط بھی لکھے گئے تھے، کیونکہ حکومت کی کوشش تھی کہ نئی قومی سلامتی پالیسی پر تمام مکتبہ فکر سے ان پٹ لیا جائے مگر سوائے ایم کیو ایم کے کسی بھی جماعت یا صوبے کی طرف سے کوئی تجویز نہیں دی گئی۔

نئی قومی سلامتی پالیسی کے حوالے سے چودھری نثار کا کہنا تھا کہ حکومت دہشت گردوں کے حملوں پرخاموش نہیں رہ سکتی، حکومت نے مذاکرات کا آغاز کیا لیکن بڑھتی ہوئی دہشت گردی کا وزیراعظم نے نوٹس لیا کہ بس بہت ہو گیا، اب مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے فیصلہ کیا تشدد کی کارروائیاں بند ہوں تو مذاکرات آگے بڑھیں گے، ڈائیلاگ یا فوجی آپریشن یا کوئی اور آپشن ہو، متفقہ ہونا چاہئے۔