قومی سلامتی پالیسی کو حتمی شکل دینے کے لیے آل پارٹیز کانفرنس 9 ستمبر کو طلب

Islamabad

Islamabad

اسلام آباد (جیوڈیسک) حکومت نے قومی سلامتی پالیسی کو حتمی شکل دینے کے لیے آل پارٹیز کانفرنس 9 ستمبر کو طلب کی ہے۔ آرمی چیف جنرل اشفاق پرویزکیانی اور ڈی جی آئی ایس آئی بھی شریک ہوں گے ملک میں دہشت گردی پر کیسے قابو پایا جائے شدت پسندوں سے مذاکرات کئے جائیں یا نہیں ان سلگتے ہوئے سوالوں کے جواب تلاش کرنے کے لئے ملک کی سیاسی اور فوجی قیادت نو ستمبر کو سر جوڑ کر بیٹھے گی۔

ملکی تاریخ کی اس اہم ترین آل پارٹیز کانفرنس میں انسداد دہشت گردی پالیسی اور شدت پسندوں کے ساتھ مذاکرات سے متعلق اہم فیصلے کیے جائیں گے۔ اے پی سی میں سیاسی جماعتوں کے مرکزی رہنماوں اور وزرائے اعلی کے ساتھ گورنر خیبر پختون خوا کو بھی بلایا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ظہیر السلام اے پی سی کے شرکا کو سیکیورٹی معاملات اور دہشت گردی سے متعلق چیلنجوں پر بریفنگ دیں گے۔ اس دوران شرکا آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی سے سوالات بھی پوچھ سکیں گے۔آل پارٹیز کانفرنس بند کمرے میں ہوگی۔

اور ذرائع کو اس کی کوریج کی اجازت نہیں ہو گی، کانفرنس کے اختتام پر اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔ آل پارٹیز کانفرنس ایسے نازک وقت میں طلب کی گئی جب ملک کو دہشت گردی اور انتہا پسندی کے عفریت کا سامنا ہے۔ ایسے میں کانفرنس کے دوران کئے جانے والے ملک کے مستقبل کے تعین میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔